Book Name:Dil Ki Islah Kyun Zaroori Hai

اس لئے دِل کی اِصْلاح کے لئے ضروری ہے کہ بندہ جلد بازی سے بچے ،  بُرْدباری اور  تحمل مزاجی اپنائے ،  ہر کام غور و فِکْر کے ساتھ ،  تحمل مزاجی اور بُردباری سے کرے۔ اس کا ایک بہترین طریقہ یہ بھی ہے کہ ہر جائِز کام سے پہلے چند سیکنڈ رُک کر اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنا لی جائے ،  اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !  ثواب  بڑھے گا ،  ہر نیک اور جائِز کام میں اللہ پاک کی رضا کی نیّت شامِل رہے گی تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !  دِل جلد پاک ہو جائے گا۔

 ( 4 ) : تکبُّر

دِل کی سختی کا چوتھا بڑا سبب ہے :  تکبُّر۔ خود کو دوسروں سے بہتر سمجھنے کا نام تکبُّر ہے۔ یہ تو انتہائی تباہ و برباد کرنے والی دل کی بیماری ہے ،  اگر خدانخواستہ تکبّر پختہ ہو کر غالِب آجائے تو اس سے نجات ملنا سخت دُشْوار ہو جاتا بلکہ بعض اوقات تو تکبّر کے سبب دِل پر مُہر لگا دی جاتی ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :  

كَذٰلِكَ یَطْبَعُ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ(۳۵)   ( پارہ : 24 ، سورۂ مؤمن : 35 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اللہ یوں ہی مُہر کردیتا ہے متکبر سرکش کے سارے دل پر۔

معلوم ہوا؛ تکبر دِل پر مُہر لگنے کا سبب ہے ۔ اس لئے ضروری ہے کہ بندہ تکبّر سے ہمیشہ بچتا رہے ،  عاجزی کا پیکر بنے ،  حدیثِ پاک میں ہے :  مَنْ تَوَاضَعَ للہِ رَفَعَہُ اللہ یعنی جو اللہ پاک کے لئے عاجزی کرتا ہے ،  اللہ پاک اسے بلندی عطا فرماتا ہے۔ ( [1] )  

مٹا دے اپنی ہستی کو اگر کچھ مرتبہ چاہے    کہ دانہ خاک میں مل کر گلِ گلزار ہوتا ہے


 

 



[1]...مسند بزار ،  جلد : 3 ،  صفحہ : 161 ،  حدیث : 946۔