Book Name:Dil Ki Islah Kyun Zaroori Hai

رحمۃُ اللہ علیہ  فرماتے ہیں :  اللہ پاک اور بندے کے درمیان حِجَاب  ( یعنی رُکاوٹ یا پردہ )  صِرْف دِل کی گندگی کا ہے ،  اگر یہ حِجَاب اُٹھ جائے  ( یعنی دِل پاک ہو جائے ) تو بندے کو اللہ پاک کا قُرْب نصیب ہو جاتا ہے۔ ( [1] )  

پاک ہووَیں تَے پاک مِلے ،  بِنْ پاکَوْں پَاک نئیں مِلدا

سارے جِسْم دے دَھْوَنْ نالَوْں تُوں دَھو لے ٹکڑا دِل دا

وضاحت :  اللہ پاک ہے ،  پاک لوگوں کو ہی اپنے قُرْب سے نوازتا ہے ،  ظاہِری پاکیزگی کی نسبت دِل کی پاکیزگی پر زیادہ توَجُّہ کرو !  تاکہ تمہیں اللہ پاک کا قُرْب حاصِل ہو جائے۔

دِل سب سے قیمتی تجوری ہے

حُجّۃُ الْاِسْلَام ،  امام محمد بن محمد غزالی  رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں :  دِل سب سے قیمتی تجوری ہے ،  سب سے قیمتی جواہرات دِل ہی میں پائے جاتے ہیں مثلاً اللہ پاک کی معرفت جو دونوں جہان کی سعادت کا ذریعہ ہے ،  یہ دِل میں پائی جاتی ہے * بصیرت  ( مثلاً حکمت و دانائی )  جس کے ذریعے انسان کو عزّت و بزرگی ملتی ہے ،  یہ بھی دِل ہی میں پائی جاتی ہے * اِخْلاص؛ جس کے ذریعے عبادات قبول ہوتی ہیں ،  یہ بھی دِل میں پایا جاتا ہے * سارے اچھے اَخْلاق جن کی وجہ سے انسان کو فضیلت ملتی ہے ،  یہ بھی دِل میں پائے جاتے ہیں * ہر طرح کا عِلْم ،  حکمت؛ جس کے ذریعے انسان ترقی کرتا ،  دُنیا و آخرت میں بلند مقام حاصِل کرتا ہے ،  یہ بھی دِل ہی میں پائے جاتے ہیں۔ معلوم ہوا؛ دِل سب سے قیمتی تجوری ہے ،  لہٰذا ضروری ہے کہ اس کی بھرپُور حفاظت کی جائے ،  اسے گُنَاہوں کے زنگ اور نفس و شیطان جیسے چوروں


 

 



[1]...ہشت بہشت ،  اسرا رالاولیاء ،  صفحہ : 30 بتغیر قلیل۔