Book Name:Dil Ki Islah Kyun Zaroori Hai
حفاظت کرو... ! !
تِرْمذی شریف کی حدیثِ پاک ہے ، اللہ پاک کے حبیب ، دِلوں کے طبیب صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اِنَّ اَبْعَدَ النَّاسِ عَنِ اللَّهِ الْقَلْبُ الْقَاسِي یعنی سخت دِل والا سب سے بڑھ کر اللہ پاک سے دُور ہے۔ ( [1] ) حضرت مالِک بن دِینار رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : بندوں کو جو سزائیں دی جاتی ہیں ، ان میں سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ بندے کا دِل سخت کر دیا جاتا ہے۔ ( [2] )
قَلب سختی میں حد سے بڑھا ہے بندہ طالِب تِرے خوف کا ہے
اِلتجائے غمِ مصطَفےٰ ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
حُبِّ دُنیا میں دل پھنس گیا ہے نَفسِ بدکار حاوِی ہوا ہے
ہائے شیطاں بھی پیچھے پڑا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے ( [3] )
ایک حدیث شریف میں ہے : اِنَّ اللهَ لَا يَنْظُرُ اِلٰی اَجْسَادِكُمْ ، وَلَا اِلٰى صُوَرِكُمْ ، وَلَكِنْ يَنْظُرُ اِلٰى قُلُوبِكُمْیعنی بے شک اللہ پاک تمہارے جسموں اور صُورتوں کو نہیں دیکھتا بلکہ اللہ پاک تو تمہارے دِل دیکھتا ہے۔ ( [4] )
امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا؛ دِل رَبُّ الْعَالَمِیْن