Book Name:Dil Ki Islah Kyun Zaroori Hai

لمبی اُمِّید نیکیوں کی راہ میں رُکاوٹ اور ہر بُرائی کی جَڑ ہے ،  یہ ایسی  لاعلاج بیماری ہے جو اَور بہت ساری بیماریوں کا سبب بنتی ہے  * لمبی اُمِّید کے سبب ٹال مٹول کی عادَت پڑتی ہے * نیک کاموں میں سُستی آتی ہے  * دِل پر غفلت کے پردے چڑھتے ہیں  * دُنیا کی محبّت بڑھتی  * حِرْص میں اِضافہ ہوتا ہے اور آدمی دُنیا میں مشغول ہو کر آخرت کو بھول جاتا ہے ،  جس کے سبب اُس کا دِل سخت ہوجاتا ہےاور گُنَاہوں کا میل چڑھ جاتا ہے۔

اس لئے جو دِل کی اِصْلاح چاہتا ہے ،  اسے چاہئے اپنی اُمِّیدیں کم کرے اور موت کو ہر وقت اپنے پیشِ نظر رکھے۔

ہر قَدم  پرموت کا تَصَوُّر

ایک روز سرورِ عالَم ،  نورِ  مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم  حضرت اُسَامہ رَضِیَ اللہ عنہ   کو ایک مہینے کے اُدھار پر سودا خریدتے دیکھا تو فرمایا : کیا تم اُسامہ پر تعجب نہیں کرتے کہ ایک ماہ کے لئے خریداری کر رہے ہیں ،  اللہ کی قسم !  جب میں زمین پر قدم رکھتا ہوں تو گمان کرتا ہوں کہ قدم اُٹھانے سے پہلے موت آجائے گی ،  جب بھی لقمہ منہ میں ڈالتا ہوں تو گمان ہوتا ہے کہ اسے نگلنے سے پہلے موت آجائے گی۔ ( [1] )  

کچھ نیکیاں کما لے جلد آخرت بنا لے       کوئی نہیں بھروسہ اے بھائی زندگی کا

دُنیا 3سانسوں کی ہے

اس دُنیا میں ہمیں کتنا وقت مِلا ہے ؟  اس تعلق سے امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ  نے مختلف روایات ذِکْر کیں ،  پھر فرمایا :  میرے پِیر صاحب فرمایا کرتے تھے؛ دُنیا 3سانسوں کی ہے ،


 

 



[1]...شعب الایمان ،  جلد : 7 ،  صفحہ : 355 ،  حدیث : 10564۔