Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha
لرزہ نہ بھوکا پیاسا بھی باطِل کے سامنے میرے حُسَین جیسا کوئی دِل مِلا نہیں
( 2 ) : غیر مسلم مُفَکِّر نے دوسری بات کہی کہ کامیابی کے لئے انتظار ضروری ہے ، یعنی جو بندہ کامیابی کا طلب گار ہے ، وہ صبر سے کام لے ، اطمینان کے ساتھ دُرُست وقت کا انتظار کرے ، کسی لمحے بھی بےصبری نہ دکھائے۔ یہ بات بھی امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کی پاکیزہ سیرت میں دیکھئے ! انسان پر زِندگی میں دُکھ آتے ہیں ، غَم آتے ہیں لیکن اگر دُکھ اور غم کی خبر پہلے سے مِل جائے تو وہ غم صِرْف غَم نہیں رہتا ، وبالِ جان بَن جاتا ہے ، مثال کے طور پر ہم میں سے ہر ایک کو موت آنی ہے ، اگر کسی کو پہلے سے بتا دیا جائے کہ تمہارے پاس صِرْف ایک دِن باقی ہے ، اگلے دِن تمہیں موت آجائے گی تو شاید وہ ایک دِن بھی ہمارے لئے وبالِ جان بَن جائے گا ، چہرے پر مایُوسی پھیل جائے گی ، دِل غَم میں ڈُوب جائے گا ، کچھ کھانے پینے کو دِل نہیں چاہے گا مگر قربان جائیے ! امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کے صَبر و استقامت پر... ! ! امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کی وِلادت ہوتی ہے ، ساتھ ہی جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام شہادت کی خبر لے کر حاضِر ہو جاتے ہیں ، ابھی امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کا بچپن ہے ، آپ کی شہادت کی خبریں مشہور ہو چکی ہیں ، آپ نے 55 سالہ زِندگی کربلا کی ہوشربا تکلیفوں کو سامنے رکھتے ہوئے گزاری ، آپ جانتے تھے کہ کربلا کے میدان میں شقی و بدبخت لوگ انتہائی ظالمانہ انداز میں مجھے شہید کر دیں گے مگر مجال ہے کہ امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کی استقامت میں کوئی فرق آئے ، 55 سالہ مبارک زِندگی میں کوئی ایک لمحہ بھی ایسا نہیں ہے کہ جب امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ نے بےصَبری کا مظاہرہ کیا ہو ، آپ نے کبھی بھی یہ دُعا نہیں کی کہ یااللہ پاک ! مجھے اس آزمائش سے نجات عطا فرما ، آپ نے صبر و استقامت کے ساتھ 55