Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha

امام عالی مقام ،  امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ  کے سامنے یزید بدبخت کی بیعت پیش کی گئی تو آپ نے فرمایا :  لِاَنّہٗ کَانَ فَاسِقًا ،  مُدْمِنَ الْخَمَرِ ظَالِماً یزید فاسِق  ( یعنی اعلانیہ کبیرہ گُنَاہ کرنے والا ) ، شراب کا عادِی اور ظالِم ہے  ( بھلا میں ایسے کی بیعت کیسے کر سکتا ہوں ) ۔  ( [1] )   

امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ  کا خطبہ

جب امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ  میدانِ کربلا کی طرف تشریف لے جا رہے تھے ،  راستے میں ایک مقام پر آپ نے یزیدی لشکر کے سامنے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا :   اے لوگو !  رسولِ اکرم ،  نورِ  مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا :  بےشک جو ایسے حکمران کو دیکھے ،  جو ظلم کرتا ہو ،  اللہ پاک کی حرام کردہ چیزوں کو حلال ٹھہراتا ہو ،  اللہ پاک کا عہد توڑتا ہو ،  سُنّت کی مخالفت کرتا ہو ،  لوگوں میں گُنَاہوں اور ظُلْم و زیادتی کو رواج دیتا ہو ،  دیکھنے والا اگر ایسے ظالِم کو بُرے کاموں سے نہ ہاتھ سے روکے ،  نہ زبان سے روکے ،  اللہ پاک پر حق ہے کہ اس  ( دیکھنے والے )  کو اس  ( ظالِم )  کے ساتھ ہی رکھے۔ لوگو !  سُن لو... ! ! بےشک  ان یزیدیوں نے شیطان کی اطاعت کو لازِم پکڑا ،  رحمٰن کی اطاعت کو چھوڑ دیا ،  لوگوں میں فساد پھیلایا ،  اللہ پاک کی حُدُود کو پامال کیا ،  اللہ پاک کی حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال اور حلال کی ہوئی چیزوں کو حرام قرار دیا اور میں اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہوں ( [2] )  کہ ایسے ظالِم کے سامنے کلمۂ حق بلند کروں۔

اے عاشقانِ رسول !   امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ  نے یزید پلید کی 7  بُری عادتوں کو بیان فرمایا :


 

 



[1]...سوانح کربلا ،  صفحہ : 114۔

[2]...تاریخ طبری ،  جلد : 3 ،  صفحہ : 306خلاصۃً۔