Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha

   ( 1 )  : یزید فاسِق ہے ( 2 )  : یزید شرابی ہے  ( 3 )  : یزید ظالِم ہے  ( 4 )  : یزید رحمٰن کی اطاعت چھوڑ کر شیطان کی پیروی کرتا ہے  ( 5 )  : یزید فساد پھیلاتا ہے ( 6 )  : یزید اللہ پاک کی حُدُود کو پامال کرتا ہے  ( 7 )  : یزید اللہ پاک کی حلال کی ہوئی چیزوں کو حرام اور حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال ٹھہراتا ہے۔

گُنَاہوں کی نحوست !

اب ہم اپنے کردار پر غور کریں !  یزید فاسق تھا ،  فاسق اُسے کہتے ہیں :  جو اِعْلانیہ گُنَاہ کرتا ہو۔ ہمارے ہاں کتنے ایسے لوگ ہیں جو اعلانیہ گُنَاہوں سے بچتے ہیں؟ داڑھی منڈانا یا ایک مٹھی سے چھوٹی کروانا حرام ہے ،  کتنے لوگ ہیں جو داڑھی منڈاتے  اور دندناتے پھرتے ہیں؟ گانے باجے اعلانیہ چلتے ہیں ،  کار ، بَس وغیرہ چلانے والے اُونچی آواز میں گانے چلا کر گُنَاہ بھی کر رہے ہوتے ہیں اور اپنے گُنَاہ کا اِعْلان بھی کرتے ہیں۔ گھروں میں اُونچی آواز سے گانے باجے چل رہے ہوتے ہیں ،  اِعْلانیہ فلمیں دیکھی جاتی ہیں ،  ڈرامے دیکھے جاتے ہیں ،  کسی کے ہاں شادی ہو ،  تب تو پُورے محلے کی نیند حرام ہوتی ہے  اور نہ جانے کیسے کیسے کبیرہ گُنَاہ اعلانیہ ہو رہے ہوتے ہیں۔

واقعۂ کربلا کا دَرْس  یہ ہے  اور اَصْل حسینی ہونا اسی کو کہا جاتا ہے کہ ہم گُنَاہوں سے بچیں ۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :

وَ مَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُ الْهُدٰى وَ یَتَّبِـعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَ نُصْلِهٖ جَهَنَّمَؕ-وَ سَآءَتْ مَصِیْرًا۠(۱۱۵)   ( پارہ : 5 ، سورۂ نساء : 115 )

ترجَمہ کنزُ العرفان :  اور جو اس کے بعد کہ اس کے لئے ہدایت بالکل واضح ہوچکی رسول کی مخالفت کرے اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے تو ہم اسے ادھر ہی پھیر دیں گے جدھر وہ پھرتا ہے اور اسے جہنم میں داخل کریں گے اور وہ کتنی بری لوٹنے کی جگہ ہے۔