Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha

نہیں اُٹھائی جاتیں؟ کیا اُس عاشِقِ سُنّت پر طنز کے تِیر نہیں چلائے جاتے...؟ افسوس !  اب بھی مسلمانوں کی ایک تعداد ہے جو خُود تو راہِ سُنّت سے دُور ہیں  ہی ،  اس کے ساتھ ساتھ سُنتوں پر عمل کرنے والوں کو ترچھی نگاہوں سے بھی دیکھتے ہیں۔

آہ !  وہ دَور آیا کہ دیوانۂ نبی کے لئے       ہر ایک ہاتھ میں پتھر دِکھائی دیتا ہے

پیارے اسلامی بھائیو !  سُنّت کی مخالفت کرنا اور خِلافِ سُنّت کاموں کو رواج دینا یزید کا بُرا کردار ہے ،  اگر ہم حسینی ہیں اور ہمیں واقعی حسینی ہونا چاہئے ،  تو ہمیں چاہئے کہ ہم یزید کے اس بُرے کردار سے نفرت کریں ،  ہم خود بھی سُنتوں پر عمل کریں اور دوسروں کو بھی سُنّت کی ترغیب دِلایا کریں۔

سنّت کی فضیلت پر 3 اَحادیث

 ( 1 ) : تاجدارِ رسالت ،  شَہنشاہِ نبوت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا :  مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے  مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی ا و ر  جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ  جنت  میں میرے ساتھ ہو گا ( [1] )   ( 2 ) : ایک روز پیارے آقا ،  مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے 3 مرتبہ فرمایا :  میرے نائِب پر اللہ پاک کی رَحمت ہو۔ عَرْض کیا گیا :  حُضُور !  آپ کے نائِب کون ہیں؟ فرمایا :  میری سُنّت سے مَحبَّت کرنے اور دوسروں کو سکھانے والے  ( [2] )  ( 3 ) : رسولِ اکرم ،   نورِ  مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :   مَنْ تَمَسَّكَ بِالسُّنَّةِ دَخَلَ الْجَنَّةَ یعنی جس نے میری سُنّت کو مضبوطی سے پکڑا وہ


 

 



[1]...تاریخ دمشق ،  جلد : 9 ،  صفحہ : 343۔

[2]...جامع بیانِ عِلْم ،  بَابُ : عِلْم کے فضائل ،  جلد :  1صفحہ : 201 ،  حدیث : 220۔