Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha

ہجری ،   بروز جمعہ کو انتہائی مظلومیت کے ساتھ شہید کئے گئے۔ ( [1] )  آپ نے حق پر ثابت قدمی ،  جواں مردی ،  استقامت اور صبر و رضا کی لازوال مثال قائِم فرمائی۔

باغ جنّت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اَہْلِ بیت تم کو مژدہ نار کا اے دشمنانِ اَہْلِ بیت

ان کی پاکی کا خُدائے پاک کرتا ہے بیاں    آیۂ تطہیر سے ظاہِر ہے شانِ اَہْلِ بیت

اُن کے گھر میں بےاجازت جبرئیل آتے نہیں         قدر والے جانتے ہیں قدر وشانِ اَہْلِ بیت

کس شَقی کی ہے حکومت ہائے کیا اندھیر ہے  دِن دِہاڑے لُٹ رہا ہے کاروانِ اَہْلِ بیت

گھر لُٹانا جان دینا کوئی تجھ سے سیکھ جائے  جانِ عالَم ہو فدا اے خاندانِ اَہْلِ بیت ( [2] )

وضاحت :  اہلِ بیت کی شان بیان کرنے والوں کا مقدر جنت ہےاور اے  اہلِ بیت کےدشمنو !  تمہارے لئے آگ ہے ، اللہ پاک آیۂ تطہیر  ( اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ )  میں اہلِ بیت کی شان اور پاکی بیان فرماتا ہے اور حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام بھی اہل ِبیت کے گھر میں  بغیر اجازت داخل نہیں ہوتے کیونکہ عزت والے ہی اہلِ بیت کی عظمت جانتے ہیں ، یہ کس بد بخت کی حکومت ہے ؟یہ کیا ظلم  ہے؟ کہ دن میں ہی اہلِ بیت کا قافلہ لُوٹا جا رہا ہے ، حق کی راہ میں اپنی جان دینا اور اپنا سب کچھ لُٹانا کوئی آپ سے سیکھے اے اہلِ بیت کے خاندان !  آپ پر سارے عالَم کی جان فدا ہو ۔

زمین و آسمان روئے ،  خون کی بارش ہوئی

علّامہ اِبْنِ حجر مکی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  ذِکْر کرتے ہیں :  جب  حضرت امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ  شہید کئے گئے تو سورج کو گرہن لگا ،  آسمان سُرخ ہو گیا ،  تین دِن تک دُنیا پر اندھیرا چھایا رہا ،


 

 



[1]...سوانح کربلا ،  صفحہ : 170۔

[2]...ذوقِ نعت ،  صفحہ : 100-101-103ملتقطاً۔