Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha

کریں !  خدانخواستہ ہمارا کرداربھی ایسا ہی ہو ،  اللہ نہ کرے ہم شیطان کی پیروی کرنے والے ،  فاسق و فاجر بنیں تو ذرا سوچئے !  کیا امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ  ہم سے خوش ہو جائیں گے؟ ہر گز نہیں۔ یہ سب باتیں ہمیں کربلا سے سیکھنے کو ملتی ہیں ،  لہٰذا اگر ہم سچے  حسینی ہیں تو ہمیں چاہئے کہ ہم یزیدی  کردار سے بچیں ،  محض گفتار کے نہیں ،  کردارکے حسینی بن جائیں۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی  توفیق نصیب فرمائے۔

 ( 11 )  : یزید اور دُنیا پرستی

اے عاشقانِ رسول !   ایک اَہم بات جو ہمیں کربلا سے سیکھنے کو ملتی ہے ،  وہ یہ کہ یزید بدبخت نے میدانِ کربلا میں جتنا ظُلْم کیا ،  کروایا  یہ سب اَصْل میں دُنیا کی محبّت اور لالچ کا نتیجہ تھا۔ شیخِ طریقت ،  امیر اہلسنت ،  حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں :  یزید پلید مال و جاہ کی محبت ہی کی وجہ سے سانحۂ کربلا کا باعِث بنا ،  اس ظالِم بدانجام کو امامِ عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ  کی ذاتِ گرامی سے اپنے اِقْتِدار کو خطرہ محسوس ہوتا تھا ،  حالانکہ امامِ عالی مقام کو دُنیائے  ناپائیدار  کے حصول کے لئے دُنیوی اِقْتِدار سے کیا سروکار !  آپ تو کل بھی اُمّتِ مسلمہ کے دِلوں کے تاجدار تھے ،  آج بھی ہیں اور رہتی دُنیا تک رہیں گے۔

نہ شمر ہی کا وہ ستم رہا ،  نہ یزید کی وہ جفا رہی  جو رہا تو نام حسین کا ،  جسے زندہ رکھتی ہےکربلا

حُبِّ جاہ و مال کی مذَمَّت

امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ مزید فرماتے ہیں : حُبِّ جاہ و مال بہت ہی بُرا وبال ہے ،  ہمارے پیارے پیارے آقا ،  مدینے  والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : 2 بھوکے