Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha
پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اِنَّ اللّٰهَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَيِّعُوْهَااللہ پاک نے کچھ فرائض مقرر کئے ہیں انہیں ضائع نہ کرو ، وَحَرَّمَ حُرُمَاتٍ فَلَا تَنْتَهِكُوْهَا کچھ چیزیں حرام کی ہیں انہیں ہلکا نہ جانو ، وَحَدَّ حُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْهَااور کچھ حدیں قائم کی ہیں ان سے آگے نہ بڑھو ، وَسَكَتَ عَنْ أَشْيَآءَ مِنۡ غَيْرِ نِسْيَانٍ فَلَا تَبْحَثُوْا عَنْهَا اور اس نے ( تم پر رحمت فرماتے ہوئے ) دانستہ کچھ چیزوں سے سکوت فرمایاہے ان کی جستجونہ کرو۔ ( [1] )
امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا : یزید شرابی ہے۔ آہ ! افسوس... ! ! ہمارے معاشرے میں بھی شراب عام ہوتی جا رہی ہے ، اگرچہ شراب پر قانوناً پابندی ہے مگر لاکھوں لوگ شراب پیتے ہیں ، حالانکہ شراب حرام ہے ، اسے اُمُّ الخبائِث ( یعنی بُرائیوں کی ماں ) فرمایا گیا ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۹۰) ( پارہ : 7 ، سورۂ مائدہ : 90 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : اے ایمان والو ! شراب اور جوا اور بت اور قسمت معلوم کرنے کے تیر ناپاک شیطانی کام ہی ہیں تو ان سے بچتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ۔