Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha
دوسری طرف یزیدی بدبختوں پر پھٹکار پڑی ، ان کے بُرے کرتُوتوں کے نتائج کی ایک ادنیٰ جھلک انہیں دکھائی گئی ، ان کے سونے چاندی کے سِکّے ٹھیکریاں بن گئے ، یہ قُدْرَت کی طرف سے ایک درسِ عبرت تھا کہ اے بدبختو ! تم نے اس فانی دُنیا کی خاطِر دین سے مُنہ موڑا ، آلِ رسول پر ظُلْم و سِتَم کا پہاڑ توڑا... ! ! یاد رکھو ! دِین سے تم نے سخت بےپروائی برتی اور جس فانی و بےوفا دُنیا کے حُصُول کے لئے ایسا کیا ، وہ بھی تمہارے ہاتھ نہیں آئے گی ، تم دُنیا و آخرت میں نقصان اُٹھانے والے ہو گئے۔
تم نے اُجاڑا حضرتِ زہرا کا بوستاں تم خود اُجڑ گئے ، تمہیں یہ بددُعا مِلی
رسوائے خلق ہو گئے ، برباد ہو گئے مردُودو ! تم کو ذِلّتِ ہر دوسَرا مِلی
دُنیا پرستو دِین سے منہ موڑ کر تمہیں دُنیا مِلی نہ عیش و طَرَب کی ہوا مِلی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ کا مختصر تَعارُف و فضائل
پیارے اسلامی بھائیو ! امام عالی مقام ، امامِ تشنہ کام ، نواسۂ رسول حضرت امامِ حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ بہت بلندرُتبہ ہستی ہیں ، آپ کا نام مبارک : حُسَیْن ، کنیت : ابو عبد اللہ اور القاب : سِبْطِ رَسُوْلُ اللہ ( یعنی رسول اللہ کے نواسے ) اور رَیْحَانَۃُ الرَّسُوْل ( یعنی رسول کے پھول ) ہیں۔ ( [1] )
کیا بات رضا ، اُس چَمَنِستانِ کرم کی زَہرا ہے کَلی جس میں ، حُسین اور حسَن پھول ( [2] )
وضاحت : اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس کرَم ورحمت کے گلشن کی بات ومثال کیاہے جس کی کلی وغنچہ حضرتِ فاطِمۃ الزَّہراء رَضِیَ اللہ عنہ ا اور جس کے پھول جنتی جوانوں کے سردار حضرت