Book Name:Aur Ibrat-o-Naseehat

اپنا کالا کالا ، گناہوں بھرا اَعْمال نامہ دیکھیں گے تو حسرت و ندامت سے پُکار اُٹھیں گے :

یٰوَیْلَتَنَا مَالِ هٰذَا الْكِتٰبِ لَا یُغَادِرُ صَغِیْرَةً وَّ لَا كَبِیْرَةً اِلَّاۤ اَحْصٰىهَاۚ-  (پارہ : 15 ، سورۂ کہف ، آیت : 49)

ترجمہ کنز العرفان : ہائے ہماری خرابی! اس نامۂ اعمال کو کیا ہے کہ اس نے ہر چھوٹے اور بڑے گُنَاہ کو گھیرا ہوا ہے۔

مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْنحضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے ایک مرتبہ خُطبہ دیتے ہوئے فرمایا : اے لوگو! تم حساب لئے جانے سے پہلے اپنا حِسَاب کر لو اور اَعْمَال  تَولے جانے سے پہلے اپنے اَعْمَال کا وزن کر لو! اس دِن کی تیاری کر لو جس دِن تم سب اللہ رَبُّ العالمین کی بارگاہ میں پیش کئے جاؤ گے ، اُس دِن تم میں سے کسی کی کوئی پوشِیدہ حالت چُھپ نہ سکے گی۔ ([1])

گنہگار ہوں میں لائقِ جہنّم ہوں                       کرم سے بخش دے مجھ کو نہ دے سزا یارَبّ!

برائیوں پہ پشیماں ہوں رَحم فرما دے             ہے تیرے قہر پہ حاوی تری عطا یارَبّ!

گُنَاہ بے عدد اور جُرم بھی ہیں لاتعداد               مُعاف کر دے نہ سہ پاؤں گا سزا یارَبّ!

 معمولی سی لاپرواہی کا انجام

حضرت حارث محاسبی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک شخص غَلَّہ (یعنی اناج وغیرہ) ماپنے کا کام کرتا تھا ، پھر اُس نے یہ کام چھوڑ دیا اور اللہ پاک کی عبادت میں مَشغول ہو گیا ، جب اس کا انتقال ہوا تو اس کے گھر میں سے کسی نے اسے خواب میں دیکھ کر پوچھا :  مَا فَعَلَ اللہُ بِکَ اللہ پاک نے تیرے ساتھ کیا مُعَامَلہ فرمایا : اس نے کہا : میرا وہ پیمانہ (مثلاً ترازُو وغیرہ)


 

 



[1]...مصنف ابن ابی شیبہ ، کتاب الزہد ، جلد : 8 ، صفحہ : 149 ، حدیث : 18۔