Book Name:Aur Ibrat-o-Naseehat

میں  ایک رکوع ، 8 آیتیں([1]) اور 35 الفاظ ہیں۔

زِندگی بھر کے لئے زبردست نصیحت

قربان جائیے! ان 35 الفاظ میں ایسی زبردست نصیحت کی گئی ہے کہ اگر ہم صِرْف اس ایک نصیحت کو مضبوط تھام لیں اور اس پر پُوری طرح عمل کرنے والے بن جائیں تو ہماری پُوری زِندگی سَنْور سکتی ہے۔ ایک مرتبہ ایک شخص پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کی خِدْمت میں حاضِر ہوا اَور عرض کیا : یارسُولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! مجھے قرآنِ کریم کی کوئی ایک جامِع سُورت پڑھا دیجئے! پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   نے اسے سورۂ زِلْزَال سُنائی ، جب آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   نے اس سورتِ مبارکہ کی مکمل تِلاوت فرما لی تو اُس شخص نے عرض کیا : اُس ذات کی قسم جس نے آپ کو سچا نبی بنا کر بھیجا ہے! میں ہمیشہ اس پر قائِم رہوں گا اور اس سے کچھ زیادہ نہ کروں گا۔ یہ کہہ کر وہ شخص واپس چل دیا۔ اس پر اللہ پاک کے آخری نبی ، مکی مدنی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   نے 2 مرتبہ فرمایا : اَفْلَحَ الرُّوَیْجِلُ اَفْلَحَ الرُّوَیْجِلُ آدمی کامیاب ہو گیا ، آدمی کامیاب ہو گیا۔ ([2])

حضرت زید بن اَسْلَم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، ایک مرتبہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا ، پیارے آقا ، سید الانبیا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   نے  ایک صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو فرمایا : اس (نئے آنے والے شخص) کو قرآنِ کریم سکھاؤ...! اُس صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے اِس شخص کو سورۂ زِلْزال سکھانا شروع کی ،  جب انہوں نے سورۂ زِلْزال کی ساتویں آیت سکھائی تو اُس شخص نے کہا : بَس! مجھے کافی ہے۔ اُن صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے بارگاہِ


 

 



[1]...تفسیر صِراطُ الجنان ،  پارہ : 30 ، سورۂ زلزال ، جلد : 10 ، صفحہ : 787۔

[2]...سننِ ابو داؤد ، کتاب الصلاۃ ، صفحہ : 230 ، حدیث : 1399۔