Book Name:Aur Ibrat-o-Naseehat

کس نے زمین پر کیا  عَمَل کئے؟([1])  اور یہ کیسے ہو گا؟ زمین تَو بے جان ہے ، اس کی تو زبان ہی نہیں ہے ، پھر زمین کیسے بَولے گی؟ اللہ پاک فرماتا ہے :

بِاَنَّ رَبَّكَ اَوْحٰى لَهَاؕ(۵)

ترجمہ کنز الایمان : اس لئے کہ تمہارے رَبّ نے اسے حکم بھیجا

اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم جن کو اللہ پاک نے شانیں عطا فرمائیں ، جن کو اللہ پاک نے قدرت عطا فرمائی ،  اُن کے اشارے سے چاند دو ٹکڑے ہو جاتا ہے ، وہ اشارہ فرمائیں تو پتھر کلمہ پڑھنے لگتے ہیں ، ان کی برکت سے بےجانوں میں جان پڑ جاتی ہے ، درخت ، پتھر اُن کی خِدْمت میں سلام عرض کرتے ہیں ، جب اللہ پاک کے محبوب نبی ، مکی مدنی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم اللہ پاک کی عطا سے ایسی قدرت رکھتے ہیں تو خُود اللہ پاک کی قُدْرت کا کیا عالَم ہو گا...!! لہٰذا زمین اگرچہ بےجان ہے ، زمین بولتی نہیں ہے ، زمین کی زبان نہیں ہے ، زمین کے کان اور آنکھیں نہیں ہیں مگر اللہ پاک کی قُدْرت ہے کہ یہ زمین ہمارے اَعْمال کو دیکھتی بھی ہے اور روزِ قیامت جب اللہ پاک حکم دے گا تو یہ زمین بولے گی اور ہمارے اعمال کے بارے میں خبر بھی دے گی۔

روزِ قیامت زمین گواہی دے گی

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : اللہ پاک کے آخری رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے یہ آیت یَوْمَىٕذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَاۙ(۴) تلاوت فرمائی ، پھر فرمایا : تم جانتے ہو کہ اس(زمین) کی خبریں  کیا ہیں ؟صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ نے عرض کی :


 

 



[1]... تفسیر کبیر ، پارہ : 30 ،  سورۂ زلزال ، زیرِ آیت : 4 ، جلد : 11 ،  صفحہ : 255۔