Book Name:Aur Ibrat-o-Naseehat

پڑھ پڑھ کے سُنایا ہے انہیں کلمۂ طیب         ایماں پہ ہیں شاہِد مرے اَشْجارِ مدینہ([1])

 اللہ پاک ہمیں بھی زمین کو ، درختوں کو ، پتھروں وغیرہ کو اپنی نیکیوں کا ، اپنے ایمان کا گواہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ۔   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سورہ زِلْزال کی آیت : 6 کی وضاحت

سُورۂ زِلْزال ، آیت : 6 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

یَوْمَىٕذٍ یَّصْدُرُ النَّاسُ اَشْتَاتًا ﳔ لِّیُرَوْا اَعْمَالَهُمْؕ(۶)

ترجمہ کنز الایمان : اس دِن لوگ اپنے رَبّ کی طرف پھِریں گے کئی راہ ہو کر تاکہ اپنا کِیا دِکھائے جائیں

اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ روزِ قیامت جب قبروں سے اُٹھایا جائے گا تو لوگ میدانِ محشر کی طرف چلیں گے اور مختلف حالتوں میں ہوں گے ، کسی کا چہرہ سفید ہو گا ، کسی کا چہرہ سیاہ ہو گا ، کوئی سُوار ہو گا اور کوئی زنجیروں اور بیڑیوں میں جکڑا ہوا پیدل چل رہا ہو گا ، کوئی امن کی حالت میں ہو گا اور کوئی خوفزدہ ہو گا۔ اور یہ سب لوگ میدانِ محشر کی طرف کیوں جائیں گے؟ تاکہ انہیں ان کے اَعْمال دکھائے جائیں۔ ([2])  

سُورہ زِلزال کی آیت : 7-8 کی وضاحت

سُورۂ زِلْزال کی آخری دو آیات میں اللہ پاک فرماتا ہے :

فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَیْرًا یَّرَهٗؕ(۷) وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا یَّرَهٗ۠(۸)

ترجمہ کنز الایمان : تَو جو ایک ذَرَّہ بھر بھلائی کرے اسے دیکھے گا اور جو ایک ذَرَّہ بھر بُرائی کرے اسے دیکھے گا۔


 

 



[1]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 361۔

[2]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 30 ، سورۂ زلزال ، زیرِ آیت : 6 ، جلد : 10 ، صفحہ : 792 ۔