Book Name:Niyyat ki Ahmiyat

کریں اورغریبوں کی  دل کھول کرمدد بھی کیا کریں۔ اس  کے علاوہ دیگر نیک کاموں مثلاً نماز کے لیے وضو کرنے ، مسجد کی طرف جانے ،مسلمانوں کو سلام و مصافحہ کرنے ۔نماز کے بعد ہونے والے درس وبیان میں شرکت کرنے  ،کھانا کھانے ،سونے اور سوکر بیدارہونے ،تیل لگانے ،آنکھوں میں سرمہ لگانے خوشبولگانےجیسے نیک وجائز کاموں میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ   کی رضا حاصل کرنے کی نیت کے ساتھ ساتھ دیگر اچھی اچھی نیتیں بھی کرلی جائیں تو اس  کا فائدہ یہ ہوگا کہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ   اپنی رحمت سے  اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّنیت کا ثواب ضرور عطافرمائے گا ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے ! عمل کی قَبو لیَّت کے لئے ثوابِ آخِرتکی نیّت نا گزِیر(یعنی ضَروری) ہے چُنانچِہ پارہ 15سورہ بنی اسراءیل  کی اُنیسویں آیتِ کریمہ میں اللہ تبا رَک وَ تَعالٰی ارشاد فرماتاہے:

وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَةَ وَ سَعٰى لَهَا سَعْیَهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓىٕكَ كَانَ سَعْیُهُمْ مَّشْكُوْرًا

ترجَمۂ کنزالایمان: اور جو آخِرت چاہے اور اُس کی سی کوشِش کرے اور ہو ایمان والا تو انہیں کی کوشِش ٹھکانے لگی۔

       اِس آیتِ کریمہ کے تَحت صدرُ الافاضِل حضرتِ علّامہ مولانا سیِّد محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی علیہ رحمۃ اللہ الہادی فرماتے ہیں: عمل کی قَبولیَّت کے لئے تین چیزیں درکار ہیں:(۱) طالبِ آخِرت ہونا یعنی نیّت نیک (اچّھی نیّت ہو) (۲) سَعی