Book Name:Niyyat ki Ahmiyat

بیان سننے کی نیّتیں

    ٭ نگاہیں نیچی کیے خوب کان لگاکر بیان سنوں گا ٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے علمِ دین کی تعظیم کی خاطر جہاں تک ہوسکادو زانو بیٹھوں گا٭ضَرورتاً سمٹ سَرَک کر دوسرے کے لیے جگہ کشادہ کروں گا٭ دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا، گھورنے، جھڑکنے اورالجھنے سے بچوں گا٭ صلُّوا عَلَی الْحبیب،اُذْکُرُاللّٰہ، تُوبُو ا اِلَی اللّٰہ وغیرہ سن کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کیلئے بُلند آواز سے جواب دوں گا٭بیان کے بعد خود آگے بڑھ کر سلام و مصافَحہ اور انفِرادی کوشش کروں گا

صلُّوا عَلَی الْحبیب      صلی اللہ تعالیٰ علیٰ محمد

پھولا پھلا باغ منٹوں میں تاراج

حضرت سیدنا عیسیٰ روح ُاللہ علی نبینا  وعلیہ الصلوۃ والسلام  کے آسمان پر اٹھا لئے جانے کے تھوڑے دنوں بعد کا واقعہ ہے کہ یمن میں ''صنعا'' شہر سے دو کوس کی دوری پر ایک باغ تھا جس کا نام ''ضرَوان تھا۔ اس باغ کا مالک بہت ہی نیک نفس اور سخی آدمی تھا۔ اُس کا دستور یہ تھا کہ پھلوں کو توڑنے کے وقت وہ فقیروں اور مسکینوں کو بلاتا تھا اور اعلان کردیتا تھا کہ جو پھل ہوا سے گرپڑیں یاجوہماری جھولی سے الگ جاکرگریں