Book Name:Niyyat ki Ahmiyat

نیّتوں کا عادی نہیں اُسے شُروع میں   بہ تَکلُّف اس کی عادت بنانی پڑے گی ،مطلوبہ نیک کام شروع کرنے سے قبل کچھ رک کر موقع کی مناسَبَت سے سر جُھکائے،آنکھیں بند کئے ذِہن کو مختلف خیالات سے خالی کر کے نیتوں کیلئے یَکسُوہوجانا مُفیدہے، اِدھراُدھر نظریں گُھماتے، بدن سہلاتے کُھجاتے ،کوئی چیز رکھتے اٹھاتے یا جلد بازی کے ساتھ نیّتیں کرنا چاہیں گے تو شاید نہیں ہو پائیں گی۔نیّتوں کی عادت بنانے کیلئے اِن کی اَھَمِّیَّت پر نظر رکھتے ہوئے آپ کو سنجیدَگی کے ساتھ پہلے اپناذِہن بنانا پڑے گا۔( ثواب بڑھانےکے نسخے،ص۳)

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اچّھی نیّت اچّھا اور بُری نیّت بُرا پھل لاتی ہے۔ بلکہ بَسا اوقات بُری نیّت کا بُرا پھل ہاتھوں ہاتھ ظاہِر ہو جاتا ہے۔ اس ضِمن میں دو حکایات پیشِ خدمت ہیں چُنانچِہ

(1)انوکھی گائے

حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللّٰہ بن عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما  فرماتے ہیں:ایک بادشاہ ایک بار اپنی سلطنت کے دَورے پر نکلا ۔ اِس دَوران ایک شخص کے پاس اُس کا قِیام ہوا، (مَیزبان بادشاہ کو جانتا نہ تھا)میزبان نے شام کو اپنی گائے کو دَوہا تو بادشاہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اُس سے 30 گایوں کے برابر دودھ نکلا! اُس نے دل ہی دل میں وہ انوکھی گائے چھین لینے کی بُری نیّت کر لی۔ دوسرے روز شام کو اُس گائے سے آدھادودھ نکلا، بادشاہ