Book Name:Niyyat ki Ahmiyat

پڑا تو کم از کم ایک مسلمان کورغبت دلا کر نماز کیلئے ساتھ لیتا جاؤں گا٭مسجدکی زیارت کروں گا٭مسجد میں داخِل ہوتے وَقت سیدھے اور باہَر نکلتے وقت اُلٹے پاؤں سے پہل کر کے اِتِّباعِ سنّت کروں گا ٭داخِل ہونے اور باہَر نکلنے کی مسنون دعائیں (اوّل آخِر دُرُودشریف کے ساتھ) پڑھوں گا ٭ اِعتِکاف کروں گا ( اِس اِعتِکاف کے لئے روزہ شرط نہیں اوریہ ایک لمحے کا بھی ہوسکتا ہے) ٭مسلمانوں سے سلام و مُصافَحہ کروں گا ٭اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْف وَ نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر (یعنی نیکی کا حکم دینا اور بُرائی سے منع کرنا) کروں گا ٭نمازِ با جماعت میں مسلمانوں کے قُرب کی بَرَکتیں حاصِل کروں گا ۔

خوشبو  لگانے کی نیتیں

اللہ تعالیٰ کی بے شمارنعمتوں میں سے خوشبوبھی ایک بَہُت پیاری نعمت ہے، اِس کا استِعمال کرنا مُباح(یعنی نہ ثواب نہ گناہ)ہے،یہ نعمت اس طرح استِعمال کرنی چاہئے کہ عبادت بن جائے اور ثواب ہاتھ آئے۔ چُنانچِہ اِس کو’’ عبادت‘‘ بنانے کیلئے اچّھی اچھی نیّتیں کرنی ہونگی۔مَثَلاًخوشبو لگانی ہے تو اُس کی شیشی اُٹھانے سے قبل اور اگر اُٹھا ہی لی ہے تو کھولنے سے پہلے یکسُوئی کے ساتھ، سر جُھکاکر ہو سکے تو آنکھیں بند کر کے اطمینان سے اور خوب توجُّہ کے ساتھ نیّتیں کیجئے۔ عِطر لگانے کے ذَرِیعے مختلف ثَوابات کمانے کا مشورہ دیتے ہوئے عارِف بِاللّٰہ،مُحَقِّق عَلَی الاطلاق،خاتِمُ المُحَدِّثین،حضرتِ علّامہ شیخ عبدُالحقّ مُحَدِّث  دِہلوی علیہ رحمۃ اللہ القوی لکھتے ہیں :