Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

انگوٹھی ایک نگ (یعنی نگینے)کی کہ وَزن میں ساڑھے چار ماشے( یعنی چار گرام 374 ملی گرام) سے کم ہو ، پہننا جائز ہے اگر چِہ بے حاجتِ مُہر،(مگر) اس کا تَرک (یعنی جس کو اِسٹامپ (مُہر) کی ضرورت نہ ہو اُس کیلئے جائز انگوٹھی بھی نہ پہننا) افضل ہے اور( جن کو انگوٹھی سے اِسٹامپ لگانی ہواُن کے لئے) مُہر کی غَرَض سے(پہننے میں) خالی جَواز (یعنی صِرف جائز ہی )نہیں بلکہ سُنَّت ہے ،ہاں تَکبُّر یا زنانہ پن کا سنِگار (یعنی لیڈیز اسٹائل کی ٹِیپ ٹاپ) یا اورکوئی غَرَضِ مَذموم(یعنی قابلِ مَذمَّت مقصد) نیّت میں ہو تو ایک انگوٹھی (ہی) کیا اِس نیّت سے (تو)اچّھے کپڑے پہننے بھی جائز نہیں۔ (فتاوٰی رضویہ ج٢٢ ص١٤١) (9) عیدَین میں انگوٹھی پہننا مُسْتَحب ہے ۔(بہارِ شریعت ج ١ص ٧٧٩ ،٧٨٠)مگر مرد وہی جائز والی انگوٹھی پہنے۔ (10) انگوٹھی اُنھیں کے لیے سُنَّت ہےجن کو مُہر کرنے (یعنی اِسٹامپ STAMP لگانے) کی حاجت ہوتی ہے، جیسے سُلطان و قاضی اور عُلَما جو فتوے پر(انگوٹھی سے)مُہرکرتے ( یعنی اِسٹامپ لگاتے)ہیں،ان کے علاوہ دوسروں کے لیے جِن کو مُہر کرنے کی حاجت نہ ہو سُنَّت نہیں البتہ پہننا جائز ہے۔ (عا لمگیری ج٥ ص٣٣٥) فِی زمانہ انگوٹھی سے مُہر کرنے کا عرف(یعنی معمول و رَواج)نہیں رہا، بلکہ اس کام کے لئے '' اِسٹام '' بنوائی جاتی ہے ،لہٰذا جن کو مُہر نہ لگانی ہواُن قاضی وغیرہ کے لئے بھی انگوٹھی پہننا سُنَّت نہ رہا۔(11) مردکو چاہیے کہ انگوٹھی کا نگینہ ہتھیلی کی جانب اور عورت نگینہ ہاتھ کی پُشت(یعنی ہاتھ کی پیٹھ ) کی طرف رکھے۔(الہدایۃ ج٤ ص٣٦٧) (12)  چاندی کا چَھلّا خاص لباسِ زَنان (یعنی عورَتوں کا پہناوا) ہے مردوں کو مکروہِ( تَحریمی، ناجائز وگناہ ہے۔)(فتاوٰی رضویہ ج٢٢