Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

ہی قبلے کا تَعَیُّن کر لیا جائے ،لِٹانے کے بعد بِالخصوص پتھریلی زمین پر گھسیٹ کر قبلہ رُخ کرنا بے زَبا ن جانورکیلئے سخت اذیَّت کا باعث ہے ۔ ذَبْح کرنے میں اتنا نہ کاٹیں کہ چُھری گردن کے مُہرے (ہڈی) تک پہنچ جائے کہ یہ بے وَجہ کی تکلیف ہے پھر جب تک جانور مکمَّل طور پر ٹھنڈا نہ ہو جائے نہ اس کے پاؤں کاٹیں نہ کھال اُتاریں، ذَبْح کر لینے کے بعد جب تک رُوح نہ نکل جائے چھری کٹے ہوئے گلے پر مَس(TOUCH) کریں نہ ہی ہاتھ۔بعض قصّاب)گوشت فروش(جلد’’ٹھنڈا ‘‘کرنے کیلئے ذَبْح کے بعدتڑپتے (ہوئےبڑے جانور) کی گردن کی زندہ کھال اُدھیڑ کر چُھری گھونپ کر دل کی رَگیں کاٹتے ہیں ، اِسی طرح بکرے کوذَبْح کرنے کے فوراً بعد بے چارے کی گردن چٹخا دیتے ہیں ، بے زَبا نو ں پر اِس طرح کے مظالم نہ کئے جائیں۔ جس سے بن پڑے اس کے لئے ضَروری ہے کہ جانور کوبِلا وَجہ اِیذا پہنچانے والے کو روکے ۔ اگر باوُجُودِ قدرت نہیں روکے گا تو خود بھی گنہگار اور جہنَّم کا حَقْدار ہو گا۔دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارےمکتبۃُ الْمدینہ کی مطبوعہ 1197 صَفْحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت‘‘ جلد 3صَفْحَہ660پر ہے:'' جانو ر پرظُلم کرنا ذِمّی کافرپر(اب دنیا میں سب کافر حَربی ہیں)ظلم کرنے سے زیادہ بُرا ہے اور ذِمّی پر ظلم کرنا مسلم پر ظلم کرنے سے بھی بُرا ہے کیوں کہ جانور کا کوئی مُعِین و مددگار اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کے سوا نہیں اس غریب کو اس ظلم سے کون بچائے!' (دُرِّمُختارورَدُّالْمُحتارج٩ص٦٦٢)

جانور کو بھوکا پیاسا ذَبح نہ کریں