Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

ہے کہ   سیِّدُ الْمُرسَلین،   خاتَمُ النَّبِیِّین ، جنابِ رحمۃٌ  لِّلْعٰلمِین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمنے فرمایا: اللہعَزَّ  وَجَلَّ  نے ہر چیز کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے،لہٰذا جب تم کسی کو قَتْل کرو تو اَحْسن(یعنی بہت اچّھے )  طریقے سے قتل کرو اور جب تم ذَبح کرو تو اَحْسن(یعنی خوب عُمدہ) طریقے سے ذَبح کرو اورتم اپنی چُھری کو اچّھی طرح تیز کرلیا کرواورذَبیحہ کو آرام دیا کرو۔ (صَحیح مُسلِم ص۱۰۸۰ حدیث۱۹۵۵)

قُربانی کے گوشت کے تین حصّے:قربانی کا گوشْتْ خود بھی کھا سکتے ہیں اور دوسرے شخص غنی (یعنی مالدار)یا فقیر کو دے سکتے  ہیں ، بلکہ اس میں سے کچھ کھا لینا قربانی کرنے والے کے لیے مُسْتَحب ہے۔ بہتر یہ ہے کہ گوشْتْ کے تین حصّے کرے ایک حصّہ فُقَراء کے لیے اور ایک حصّہ دوست و اَحباب کے لیےاورایک حصّہ اپنے گھر والوں کے لیے۔(عالمگیری ج۵ص۳۰۰) اگر سارا گوشْتْ خود ہی رکھ لیا تب بھی کوئی گناہ نہیں۔میرے آقااعلیٰ حضرت ،امام احمد رضا خان  عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن  فرماتے ہیں: تین حصّے کرنا صِرْف اِسْتِحْبابِی اَمر ہے کچھ ضَروری نہیں ، چاہے  توسب اپنے صَرْف (یعنی استعمال ) میں کر لے یا سب عزیزوں قریبوں کو دے دے، یا سب مساکین کو بانٹ دے۔(فتاوٰی رضویہ ج۲۰ص۲۵۳)

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کا کروڑہا کروڑ احسان ہے کہ وہ کریم ربّ