Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

فَرشتے طالبُ الْعِلْم کے عمل سے خُوش ہوکراس کے لئے اپنے پَربچھادیتے ہیں اور بے شک زمین وآسمان میں رہنے والے یہاں تک کہ پانی میں مَچھلیاں عالمِ دین کے لئے اِسْتِغْفَار کرتی ہیں اورعالم کی عابدپرفضیلت ایسی ہے جیسی چودھویں رات کے چاندکی دیگر ستاروں پراوربے شک عُلماء وارث ِانبیاء عَلَیْہِمُ السَّلام ہیں بیشک انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلام دِرْہَم ودِینارکا وارِث نہیں بناتے بلکہ یہ نُفُو سِ قُدْسِیَہ عَلَیْہِمُ السَّلام توصِرف عِلْم کاوارِث بناتے ہیں توجس نے اسے حاصل کرلیااس نے بڑاحصہ پالیا۔‘‘(سنن ابن ماجہ،الحدیث۲۲۳،ج۱، ص۱۴۵)

بیان کا خلاصہ :

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آج کے بیان میں ہم نے حضرت سَیِّدُنا ابراہیم خَلیلُ اللہ  عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کے بارے میں  سنُا کہ جب اللہعَزَّ  وَجَلَّ  نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کوخواب میں اپنے لَخْتِ جگر ،نُورِنظر کو ذبح کرنے کا حکم دیا تو آپ نے رضائے الٰہی کی خاطر اس آزمائش پر صبرکرتے ہوئے ذَبْح کا ارادہ فرمالیا ،اس ضِمْن میں یہ بھی معلوم ہواکہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے خواب شریعت میں حُجَّت یعنی دلیل ہوتے ہیں انہیں خواب پر عمل لازم ہوتا ہے مگر  غیرِ نبی  کا خواب  حُجَّت نہیں ہوتا ۔یہ بھی معلوم ہوا کہ جومسلمان سُنَّتِ اِبْراہیمی پر عمل کرتے ہوئے قُربانی کرتے ہیں تو وہ قربانی جہنّم کی آگ  اور قُربانی کرنے والے کے  دَرمیان  ڈھال بن جاتی ہے اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کو عید کے