Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

فرمایا: ایک مکّھی سِیاہی(INK) پینے کے لئے میرے قَلم پر بیٹھ گئی ،میں لکھنے سے رُک گیا یہاں تک کہ وہ فارِغ ہو کر اُڑگئی۔ (لطائفُ الْمِنَن وَالْاَخلاق لِلشَّعرانی ص۳۰۵)

 مکّھی کو مارنا کیسا؟

یادرہے! مکھیاں تنگ کرتی ہوں تو ان کو مارنا جائز ہے تاہَم جب بھی حُصولِ نَفْعْ یا دَفعِ ضَرر(یعنی فائدہ حاصِل کرنے یا نقصان زائِل کرنے) کیلئے مکھی یا کسی بھی بے زَبان کی جان لینی پڑے تو اُس کو آسان سے آسان طریقے پر مارا جائے خَوامَخواہ اُس کو بار بار زِنْدہ کُچلتے رہنے یاایک وار میں مار سکتے ہوں پھر بھی زَخم کھا کر پڑے ہوئے پر بِلاضَرورت ضَربیں لگاتے رہنے یا اُس کے بدن کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے اُس کو تڑپا نے وغیرہ سے گُریز کیا جائے۔ اکثر بچّے نادانی کے سبب چیونٹیوں کو کُچلتے رہتے ہیں اُن کو اِس سے روکا جائے ۔ چیونٹی بہت کمزور ہوتی ہے چُٹکی میں اُٹھانے یا ہاتھ یا جھاڑو سے ہٹانے سے عُمُوماً زخمی ہوجاتی ہے، موقع کی مُناسَبَت سے اس پر پھونک مار کر بھی کام چلایاجا سکتا ہے۔

جانوروں پر رحم کی اپیل

اسی طرح جانور  کو ذَبْح کرتے وقت بھی اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ اسے کسی بھی طرح کی تکلیف نہ پہنچنے پائے، بعض  قَصّاب )گوشت فروش( حضرات کو دیکھا گیا ہے کہ  بڑی بے دَرْدی کے ساتھ جانور گراتے ہیں  اورپھر  گھسیٹ کر قبلہ رخ کرتے ہیں ۔لہٰذااس بے زبان کو تکلیف سے بچانے کیلئے بہتر یہ ہے کہ گرانے سے پہلے