Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

کمالِ شوق سے اظہار کرتے ہوئے کہا:

یٰۤاَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ٘-سَتَجِدُنِیْۤ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ مِنَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۰۲)

ترجَمۂ کنز الایمان : اے میرے باپ کیجئے جس بات کا آپ کو حکم ہوتا ہے خدا نے چاہا تو قریب ہے کہ آپ مجھے صابر پائیں گے ۔(پ ۲۳،الصّٰفٰت:۱۰۲)

شیطان کی ناکامی :

        جب حضرت سَیِّدُنا ابراہیم خلیلُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  حضرت سَیِّدُنا اسماعیل عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو ذَبْح کرنے کیلئے  لیجانے لگے تو راستے میں شیطان نے اس رِضائے الٰہی والے کام سے روکنے کی بہت کوشش کی لیکن ناکام رہا ۔چنانچہ

 ’’تفسیر طَبَری‘‘ میں ہے: جب شیطان باپ بیٹے کو بہکانے میں ناکام ہوا تو ’’جَمرے‘‘ کے پاس آیاتوحضرت سَیِّدُنا ابراہیم خلیلُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اُسے ’’سات کنکریاں‘‘ ماریں، کنکریاں مارنے پر شیطان آپ کے راستے سے ہٹ گیا۔یہاں سے ناکام ہو کر شیطان ’’دوسرے جمرے ‘‘پر گیا ، فِرِشتے نے دوبارہ حضرت سَیِّدُنا ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامسے کہا :’’ اِسے مارئیے ۔ ‘‘ آپ نے اسے سات کنکریاں مارِیں تو اُس نے راستہ چھوڑ دیا ۔ اب شیطان’’ تیسرے جَمرے ‘‘کے پاس پہنچا ،حضرت سَیِّدُنا ابراہیم عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے فِرِشتے کے کہنے پر ایک بار پھر سات کنکریاں ماریں تو شیطان نے