Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

  حُجَّت یعنی دلیل  نہیں ہوتا ۔

انبیاء کرام کے خواب  کی تین قِسمیں :

انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلوٰۃُ وَ السَّلام کے خواب تین طرح کے ہوتے ہیں ۔(1)جو خواب دیکھا جائے وہی بِعَیْنِہ واقع ہو جیسے نبیِّ کریم،رؤ فٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمنے  مدینۂ طیبہ میں خواب دیکھا ، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم اپنے اصحاب کے ہمراہ  مکۂ مکرمہ تشریف لے گئے اور صحابۂ  کرام علیہم الرضوان نے سر مُنڈوائے  اور بعض نے بال کٹوائے ،آپ کا یہ خواب ایک سال بعد اسی طرح سچا ہوا جیسے دیکھا تھا۔

لَقَدْ صَدَقَ اللّٰهُ رَسُوْلَهُ الرُّءْیَا بِالْحَقِّۚ-لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ اٰمِنِیْنَۙ-مُحَلِّقِیْنَ رُءُوْسَكُمْ وَ مُقَصِّرِیْنَۙ-لَا تَخَافُوْنَؕ-

ترجمہ کنزالایمان :بیشک اللّٰہ نے سچ کردیا اپنے رسول کا سچّا خواب ،بیشک تم ضرور مسجدِ حرام میں داخل ہوگے اگر اللّٰہ چاہے امن و امان سے اپنے سروں کے ،بال منڈاتے یا ، ترشواتے بے خوف(پ ۲۶،الفتح ،۲۷)

 (2) خواب میں بعض چیزوں سے تَشْبِیْہ دی جائے جس چیز کو خواب میں دکھایا گیا ہو اسی کا وُقُوع نہ ہو، بلکہ اس کی کوئی نہ کوئی تاویل ہو اور وُقُوع مُشابہ ہو جیسے حضرت یوسف علیہ السلام کا خواب۔