Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

اِذْ قَالَ یُوْسُفُ لِاَبِیْهِ یٰۤاَبَتِ اِنِّیْ رَاَیْتُ اَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَّ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ رَاَیْتُهُمْ لِیْ سٰجِدِیْنَ(۴)

ترجَمۂ کنز الایمان: یاد کرو جب یوسف نے اپنے باپ سے کہا اے میرے باپ میں نے گیارہ تارے اور سورج اور چاند دیکھے انہیں اپنے لئے سجدہ کرتے دیکھا ۔ (پ ۱۲یوسف آیت ۴)

        خواب میں آپ نے چاند اور سورج اور گیارہ ستارے سجدہ کرتے دیکھے لیکن واقع (حقیقت)میں ان چیزوں نے آپ کو سجدہ نہیں کیا بلکہ آپ کے خواب کوا س طرح سچا کر کے دکھایا۔

وَ خَرُّوْا لَهٗ سُجَّدًاۚ-وَ قَالَ یٰۤاَبَتِ هٰذَا تَاْوِیْلُ رُءْیَایَ مِنْ قَبْلُ٘-قَدْ جَعَلَهَا رَبِّیْ حَقًّاؕ-

ترجَمۂ کنز الایمان: اس کے لئے سجدے میں گرے ،اور یوسف نے کہا اے میرے باپ یہ میرے پہلے خواب کی تعبیر ہے بیشک اُسے میرے رب نے سچّا کیا ۔(پ ۱۳۔سورۃ یوسف ، ۱۰۰)

ماں باپ خواب میں چاند سورج کی شکل میں دکھائے گئے اور گیارہ بھائی ، گیارہ ستاروں کی صورت میں، خواب سچا ہوا کہ سب نے آپ کو سجدہ ٔتعظیمی کیا، جو پچھلی شریعتوں میں جائز تھا، جبکہ ہماری شریعت میں حرام ہے، یاد رہے کہ عبادت کا سجدہ ہر شریعت میں اللہ تعالٰی کے بغیر کسی اور کے لیے جائز نہیں تھا۔