Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

        سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمکے اعلانِ نَبُوَّت سے قَبل اہلِ عَرَب کا دین یوں تو دینِ ابراہیمیعَلَیْہِ السَّلَام  تھا مگر اس کی اصل صورت بِالکل بدل دی گئی تھی۔ توحید کی جگہ شرک نے لے لی تھی۔مگر جب سرورِکائنات ،مَنْبعِ اَنوار وتجلّیات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا ظُہور ہوا تو کُفْروشِرک کی ساری ظلمتیں کافُور ہوگئیں ،چہار سُو مذہبِ اسلام سے روشنی ہوگئی اورلوگ شرک کرنے،بیٹیوں کو زندہ درگور کرنےاور چڑھاوے کے نام پرجانور ذَبْح کرنے جیسی خرافات  کو چھوڑکر دامن ِ اسلام سے وابستہ ہوگئے۔قرآنِ پاک میں اللہعَزَّ وَجَلَّاپنےپیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمکواپنی رضاکیلئے نماز پڑھنے اور قُربانی کرنے کا  حکم دیتے ہوئے ارشادفرماتاہے :

فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَ انْحَرْؕ(۲)

ترجَمۂ کنز الایمان: توتم اپنے رب کے لئے نماز پڑھو  اور قربانی کرو۔(پ۳۰،الکوثر:۲)

حضرت سَیِّدُناسعید بن جُبَیر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ اس آیتِ مُبارکہ کا شانِ نُزول بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :یہ آیت حُدیبیہ کے دن نازل ہوئی،حضرت جبریل ِ امین عَلَیْہِ السَّلَام آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس تشریف لائے اور  کہا : آپ نحر کیجئے اور واپس تشریف لے جائیے ۔تو نبیِّ کریم ، روفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم اُٹھے اورقربانی سے مُتعلِّق خُطْبہ ارشاد فرمایا اور دورَکْعت نماز ادافرماکر قُربانی کے اُونٹوں کی جانب مُتوجّہ ہوئے اور اُنہیں نَحر کیا ۔