Book Name:Qurbani ki Ahmiyat

(2) اىامِ قربانى (یعنی ۱۰ تا ۱۲ ذُو الْحِجَّہ) مىں انسان کا کوئى بھى عمل اللہ تعالىٰ کى بارگاہ مىں قربانى کے جانور کا خون بہانے سے زىادہ محبوب نہىں ہے، اور قىامت کے روز قُربانى کا ىہ جانور اللہ تعالىٰ کى بارگاہ مىں اپنے سىنگوں، بالوں اور کُھروں سمىت حاضر ہوگا، اور بلاشُبہ قربانى کے جانور کا خون زمىن پر گرنے سے پہلے اللہ تعالىٰ کى بارگاہ مىں مرتبۂ  قَبُولیَّت کو پالىتا ہے،تو اے مومنو! خُوش دِلى سے قُربان کىا کرو۔ (تِرمِذی ج٣ص١٦٢حدیث ١٤٩٨)

(3) ایک اور فرمان: جس نے خُوش دِلی سے طالبِ ثواب ہو کر قربانی کی تو  وہ(قربانی ) آتشِ جہنم سے حِجاب (روک)ہو جائے گی۔‘‘ (المعجم الکبیر''،الحدیث:۲۷۳۶،ج۳،ص۸۴)

(4)جو روپیہ عید کے دن قربانی میں خرچ کیا گیا اس سے زیادہ کوئی روپیہ پیارا نہیں۔‘‘

                    (المعجم الکبیر،الحدیث:۱۰۸۹۴،ج۱۱،ص۱۴۔۱۵)

(5) ارشاد فرمایا :اے فاطمہ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  ) !اُٹھو اپنی قُربانی کے جانور کے پاس جاؤ اور اسے لے کر آؤ  کيونکہ اس کے خون کا پہلا قطرہ گرنے پر تمہارے پچھلے گناہ بخش دئيے جائيں گے۔ اُنہوں نے عرض کی:''یا رسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم! يہ انعام ہم اہلِ بیت کے ساتھ خاص ہے يا ہمارے اور تمام مسلمانوں کے لئے عام ہے؟’’تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''بلکہ ہمارے اور تمام مسلمانوں کے لئے عام ہے۔‘‘(المستدرک،کتاب الاضاحی، باب یغفر لمن یضحی۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث:۷۶۰۰،ج۵،ص ۳۱۴)