غیر محرم شخص کا بالغہ کو پڑھانا کیسا؟/ دلہنوں کو آرٹیفیشل پلکیں لگانا کیسا؟

دلہنوں کو آرٹیفیشل پلکیں لگانا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ دلہنوں کو آرٹیفیشل پلکیں لگانے کا کیا حکم ہے؟(سائلہ:امّ حیدرعطّاریہ)

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

عورتوں کو زینت کے لئے آرٹیفیشل ( مصنوعی) پلکیں لگانا جائز ہے، بشرطیکہ انسان یا خنزیر کے بالوں سے بنی ہوئی نہ ہوں۔ البتہ وضو و غسل کرنے کے لئے ان پلکوں کا اتارنا ضروری ہوگا، کیونکہ آرٹیفیشل پلکیں عموماً گوند وغیرہ کے ذریعے اصلی پلکوں کے ساتھ چپکا دی جاتی ہیں اور انہیں اتارے بغیر اصلی پلکوں کو دھونا ممکن نہیں، جبکہ وضو و غسل میں اصلی پلکوں کا ہر بال دھونا ضروری ہے۔

خنزیر کے علاوہ کسی اور جانور کے اور پلاسٹک کے بالوں سے انتفاع جائز ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

غیر محرم شخص کا بالغہ کو پڑھانا کیسا؟

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اجنبی بالغ مرد کا نامحرم بالغہ بے پردہ لڑکیوں کو اس طرح پڑھانا کہ لڑکیوں کا چہرہ کھلا ہوتا ہے اور بعض اوقات اعضاءِ ستر مثلاً کلائیاں، گلا، بال وغیرہ بھی کھلے ہوتے ہیں یہ لڑکیا ں مرد کے سامنے آکر بیٹھ جاتی ہیں اور مرد انہیں پڑھاتا ہے اور پڑھانے کے دوران لڑکیوں کے چہرے کے ساتھ ساتھ اعضاءِ ستر کی طرف بھی نظر لازماً پڑتی ہے، یہ شرعاً کیسا ہے ؟ (سائل:محمد سلیم عطّاری،جڑانوالہ پنجاب)

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ طریقے سے نامحرم بالغہ لڑکیوں کو پڑھانا، سخت ناجائز و گناہ ہے،کہ یہاں بلا عذرِ شرعی مرد کا نامحرم بالغہ عورت کے اعضاءِ ستر کو دیکھنا اور بالغہ عورت کا اجنبی بالغ مرد کے سامنے اعضاءِ ستر کا کھولنا پایا جارہا ہے اور مرد کا بلاعذرِ شرعی نامحرم بالغہ عورت کے اعضاءِ ستر کو دیکھنا اور بالغہ عورت کا نامحرم بالغ مرد کے سامنے اعضاءِ ستر کاکھولنا سخت ناجائز و حرام ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ایامِ مخصوصہ میں اذان کا جواب دینا اور قرآن دیکھنا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ حالتِ حیض میں خواتین اذان کا جواب دے سکتی ہیں؟ اور کیا قرآنِ کریم کھلا ہو تو اس کی طرف دیکھ سکتی ہیں؟(سائل:محمد نصیر،واہ کینٹ)

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

ایّامِ مخصوصہ میں خواتین کے لئے اذان کا جواب دینا اور قراٰنِ کریم کو دیکھنا جائز ہے البتہ قرآنِ کریم کوپڑھنے اور چھونے کی اجازت نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭۔۔۔دارالافتاء اہلِ سنّت عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ، باب المدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code