Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi

سبب بن رہی ہو،  ایک مسلمان کی شان یہی ہے کہ اس بات کو ، اس کام  اور اس عادَت (Habit) کو فورًا سے پہلے چھوڑ کر اپنے آقا و مولیٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو راضِی کرنے کی فِکْر کرے کیونکہ

جنابِ مصطفےٰ ہوں جس سے ناخُوش

نہیں ممکن کہ ہو اس سے خُدا خُوش

اللہ و رسول کو راضی کرو....!

پیارے اسلامی بھائیو! یقیناً کامیاب وہی ہے جو اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو راضِی کرنے میں کامیاب (Successful) ہو گیا اور اَصْل میں ناکام (Fail) وہی ہے، جو اللہ ورسول  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو راضِی کرنے میں ناکام رہ جائے۔ اللہ پاک قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَحَقُّ اَنْ یُّرْضُوْهُ اِنْ كَانُوْا مُؤْمِنِیْنَ(۶۲)  (پارہ:10، التوبۃ:62)

 ترجَمہ کنزُ العرفان :حالانکہ اللہ اور اس کا رسول اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ لوگ اسے راضی کریں، اگر و ہ ایمان والے ہیں۔

یقین مانیئے! بہت ہی نقصان میں ہے وہ بندہ جس سے شفاعت فرمانے والے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  لاتعلقی کا اِظْہار فرما دیں۔ اُس کی دُنیا بھی برباد (Destroy) ہے، آخرت بھی برباد  ہے۔ اس لئے ہم پر لازِم ہے کہ اپنی زِندگی کا ایک ایک لمحہ، ہر دِن، ہر رات، ہر منٹ، ہر گھنٹہ اللہ و رسول کی رِضا والے کاموں میں گزاریں اور ہر وہ کام جس سے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے بیزاری کا اِظْہار فرمایا ہے، اس سے