Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi

اللہ پاک ان دھوکے بازوں کو ہدایت نصیب فرمائے۔ مسلمان کو دھوکا دینا سخت گُنَاہ، حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔  حدیثِ پاک میں ہے:3شخص جنَّت میں داخِل نہیں ہوں گے، ان میں سے ایک دھوکے باز بھی ہے۔([1])

تینوں قتل ہو گئے

اے عاشقان رسول! یہ دُنیا کی دولت عموماً جس کے لالچ میں دھوکا دیا جاتا ہے،یاد رکھئے! یہ دولت بہت بےوفا ہے، اس کا لالچ آدمی کو دُنیا  میں بھی اور آخرت میں بھی تباہ و برباد (Destroy) کر ڈالتا ہے۔ منقول ہے: ایک مرتبہ ایک شخص کو کہیں سے بہت ساسونا (Gold) مل گیا ،وہ اسے چادر میں لپیٹ کر اکیلا ہی گھر کی طرف روانہ ہوا۔ راستے میں اسے 2 شخص ملے، اُنہوں نے جب دیکھا کہ اس کے پاس سونا ہے تو اس کو قتل کر دینے کے لئے تیّار ہو گئے تا کہ سونا لے لیں۔ وہ شخص جان بچانے کی خاطر بولا: تم مجھے قتل کیوں کرتے ہو!ہم اس سونے کے 3 حصّے کر لیتے ہیں اور ایک ایک حصّہ بانٹ لیتے ہیں۔  وہ دونوں اس پرراضی ہو گئے۔ یہ تینوں ہی لالچی تھے اور تینوں ہی ایک دوسرے کو دھوکہ دینا چاہتے تھے۔ چنانچہ واقعہ یُوں ہوا کہ اُن میں سے ایک بولا: ایک شخص تھوڑا سا سونا لے کر قریب کے شہر میں جائے اور کھانا خرید کر لے آئے تا کہ کھا پی کر سونا تقسیم (Distribute) کرلیں۔ ان  میں سے ایک شخص شہر پہنچا ، کھانا خرید کر واپَس ہونے لگا تو سوچا کہ کیوں نہ کھانے میں زَہر (Poison) ملا دُوں،  وہ دونوں کھا کرمر جائیں گے اور میں سارے سونے پر قبضہ کر لوں گا۔ یہ سوچ کر اس نے زَہر خرید کر کھانے میں ملا دیا۔ اُدھر اُن دونوں نے


 

 



[1]...ترمذی،کتاب البر و الصلۃ ،باب ما جاء فی البخل،صفحہ:479 ،حدیث:1963ملتقطًا۔