Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi

ہے مگر کوئی دوسروں سے شرماتا ہے، کسی کو نوکری (Job) کی فِکْر ستاتی ہے، کوئی کسی وجہ سے اور کوئی کسی وجہ سے سُنّت اپنانے سے محروم رہ جاتا ہے۔ کاش! ہمیں سنتوں سے محبّت نصیب ہو جائے۔

خدا و مصطَفٰے ناراض ہوتے ہیں سنو ان سے                           جو داڑھی کو مُنڈاتے ہیں یامُٹّھی سے گھٹاتے ہیں([1])

سنّت پر عمل کی برکت سے مغفرت ہوگئی

امام ذہبی   رحمۃُ اللہ عَلَیْہ   لکھتے ہیں: علّامہ ہِبَۃُ اللہ طَبَری    رحمۃُ اللہ عَلَیْہ   کا انتقال ہوا تو حضرت علی بن حسین    رحمۃُ اللہ عَلَیْہ   نے انہیں خواب (Dream) میں دیکھا۔ پوچھا: اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا؟ جواب دیا: اللہ پاک نے میری مغفرت فرما دی۔ عرض کیا: کس سبب سے؟ فرمایا: سُنّت کی وجہ سے۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ!دیکھا آپ نے سنّت پر عمل کرنا مغفرت کا ذریعہ بن گیا۔ یقیناً کامیاب و کامران ہے وہ جوفرائض وواجبات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی سنّتوں کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لے۔

جنت میں آقا   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا پڑوس 

بی بی آمنہ کے لال، رسولِ بے مثال  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا فرمان جنت نشان ہے :جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا۔([3])


 

 



[1]...وسائل بخشش، صفحہ:291۔

[2]...سیر اعلام النبلاء،رقم:3788،ہبۃ اللہ بن الحسن بن منصور،جلد:13،صفحہ:270 ملتقطًا۔

[3]...تاریخِ مدینہ دمشق، جلد:9، صفحہ:343۔