Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi
100میں سے 90رحمتیں کسے ملتی ہیں ؟
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے:جب 2 مسلمان ملاقات کرتے ہیں اور ان میں سے ایک اپنے ساتھی کو سلام کرتا ہے توان میں سے اللہ پاک کے نزدیک زیادہ محبوب (یعنی پیارا)وہ ہوتا ہے جو اپنے ساتھی سے زیادہ گرم جوشی سے ملاقات کرتاہے،پھر جب وہ ہاتھ ملاتے ہیں تو اُن پر 100رَحمتیں نازِل ہوتی ہیں ان میں سے 90 رَحمتیں(سلام میں) پَہَل کرنے والے کے لئے اور 10 ہاتھ ملانے والے کے لئے ہیں۔([1])
ایک حدیثِ پاک میں فرمایا: جب 2 مسلمان ملاقات کے وقت آپس میں ہاتھ ملاتے ہیں تو ان دونوں کے جدا ہونے سے پہلے ہی ان کی مَغْفِرَت ہوجاتی ہے۔([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
(6):پڑوسی کا حق ضائع کرنے والا ہم سے نہیں
رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: فَمَنْ ضَيَّعَ حَقَّ جَارِہٖ فَلَیْسَ مِنَّا یعنی جو اپنے پڑوسی (Neighbour) کا حق ضائِع کرے وہ ہم سے نہیں۔([3])
کمالِ ایمان کے لئے ضروری عَمَل
اے عاشقانِ رسول! اسلام میں پڑوسی کو بہت اہمیت (Importance) دی گئی ہے،یہاں تک کہ وہ اَعْمَال جن کے ذریعے ہمارا اِیمان کامِل ہوتا ہے،اُن میں پڑوسی کے ساتھ حُسْنِ سلوک یعنی اچھے سلوک کو بھی شامِل کیا گیا ہے یعنی ہم اس وقت تک کامِل