Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi

حاجت پُوری کرو  *  اگر بیمار ہو جائے تو اس کی عیادت کرو  * اگر وہ فوت ہو جائےتو اس کے جنازے میں شرکت کرو  * اگر اسے کوئی بھلائی پہنچے تو مُبارک باد دو  * اگر اسے کوئی مصیبت پہنچے تو تعزیت کرو  * اس کی اجازت (Permission) کے بغیر اس کے گھر سے اُونچا گھر نہ بناؤ کہ اسے ہوا نہ پہنچے  * پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچاؤ  * اگر تم کوئی پھل (Fruit) خرید کر لاؤ تو اس میں سے پڑوسی کو بھی کچھ بھیجو  * اگر  ایسا نہ کر سکو تو چھپا کر لے جاؤ اور اپنے بچوں کو بھی وہ پھل گھر سے باہر نہ لانے دو کہ پڑوسی کے بچے اس پھل کی وجہ سے غمگین (Sad) ہوں گے  * اور اپنی ہنڈیا کی خوشبو سے بھی پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچاؤ مگر یہ کہ کچھ سالن اسے بھی بھیج دو۔ اتنا فرمانے کے بعد پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نےفرمایا: اَتَدْرُوْنَ مَا حَقُّ الْجَارِوَالَّذِیۡ نَفْسِیۡ بِیَدِہٖ مَا یَبْلُغُ حَقَّ الْجَارِ اِلَّا قَلِیْلاً مِّمَّن رَّحِمَ اللہ یعنی جانتے ہو پڑوسی کا حق کیا ہے ؟ اس ذات کی قسم جس کی قدرت میں میری جان ہے! پڑوسی کا حق صرف و ہی ادا کر سکتا ہے جس پر اللہ پاک رحم فرمائے۔([1])

اللہ پاک ہم سب کو پڑوسیوں، رشتے داروں (Relatives)  ،ماں باپ (Parents)، بہن بھائیوں وغیرہ کے حقوق ادا کرنے، ان کا خیال رکھنے اور ان کے ساتھ حُسْنِ سُلوک کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

(7): نماز میں کوّے کی طرح ٹھونگیں مار نے والا ہم سے نہیں

فرمانِ آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم :لَیْسَ مِنَّا مَنْ یَّنْقُرُ نَقْرَالْغُرَابِ یعنی جو کوّے کی طرح ٹھونگیں مارے، وہ ہم میں سے نہیں۔([2])


 

 



[1]...شُعَبُ الایمان،باب فی اکرام الجار، جلد:7، صفحہ:83، حدیث:9560۔

[2]... جامع الاصول للجزری،حرف الصاد،جلد:4،صفحہ:133،حدیث:3497۔