Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi

سے بَدتَر چور وہ ہے جو اپنی نماز میں چوری کرتا ہے۔ صحابۂ کرام   علیہمُ الرّضوان  نے عرض کی : یا رسولَ اللہ    صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! کوئی شخص اپنی نماز میں کس طرح چوری کرسکتا ہے؟ تو آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے ارشاد فرمایا : وہ اس کے رُکوع و سجود پورے نہیں کرتا۔یا اِرشاد فرمایا : وہ رکوع وسجود میں اپنی پیٹھ سیدھی نہیں کرتا۔([1])

حکیم الامت مفتی احمد یار خان    رحمۃُ اللہ عَلَیْہ   اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : معلوم ہوا کہ مال کے چور سے نمازکا چور بَدتر ہے کیونکہ مال کا چور اگر سزابھی پاتا ہے تو (چوری کے مال سے) کچھ نہ کچھ نفع بھی اُٹھا لیتا ہے مگر نماز کا چور سزا پوری پائے گا اس کے لئے نفع کی کوئی صورت نہیں ۔ مال کا چور بندے کا حق مارتا ہے جبکہ نماز کا چور اللہ پاک کا حق (مارتا ہے)۔یہ حالت ان کی ہے جو نماز کو ناقِص پڑھتے ہیں ، اِس سے وہ لوگ دَرسِ عبرت حاصِل کریں جو سِرے سے نماز پڑھتے ہی نہیں ۔([2])

بُرے خاتمے کی وعید

حضرت حُذَیفہ بن یمان  رَضِیَ اللہ عنہ  نے ایک شخص کو دیکھا جو نماز پڑھتے ہوئے رُکوع و سجود پورے ادانہیں کرتاتھاتو اُس سے فرمایا :”تم نے نماز نہیں پڑھی اور اگر تم اسی حالت میں اِنتقال کر جاؤ تو حضرت سیِّدُنا مُحَمَّد ِمصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے طریقے پرتمہاری موت واقِع نہیں ہو گی۔([3])  نسائی شریف کی روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ  رَضِیَ اللہ عنہ  نے پوچھا: تم کب سے اِس طرح نماز پڑھ رہے ہو؟ اُس نے کہا: 40سال سے۔ تو آپ نے اس


 

 



[1]...مسندِ امام احمد،جلد:9 ،صفحہ:311 ،حدیث:23284۔

[2]...مرآۃ المناجیح،جلد:2 ،صفحہ:78 بتغیر قلیل۔

[3]...بخاری،کتاب الاذان ،باب اذا لم یتم السجود،صفحہ:257،حدیث:808 ملتقطًا۔