Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi

دَورِ حاضِر کا یہ بھی ایک وبال ہے، مردَوں کو عورتوں جیسا اور عورتوں کو مردوں جیسا حلیہ بنانے کا خوامخواہ شیطانی شوق چڑھ جاتا ہے۔  *  کانوں میں بالیاں ڈالنا  *  ہاتھوں میں کڑے پہننا  * کندھوں سے نیچے تک لمبے لمبے بال رکھنا  * چٹیا باندھنا  * زنانہ انگوٹھیاں (Ladies Rings) پہننا  * ہاتھوں اور پیروں میں مہندی لگانا، یہ سب زنانہ کام ہیں مگر جو ضرورت سے زیادہ فیشن ایبل (Fashionable) ہوتے ہیں یا جن کے پاس دِینی معلومات کی کمی ہوتی ہے، وہ مرد بھی ایسے کام کرتے  نظر آتے ہیں۔

اسی طرح بعض نادان عورتوں کو بھی ایسے شوق ہو جاتے ہیں،  *  مردوں جیسے چھوٹے چھوٹے بال رکھنا  * مردانہ لباس پہننا  * مردانہ طرز کے جُوتے پہننا وغیرہ ان میں پایا جاتا ہے۔ یاد رکھئے! مرد کو زنانہ اور عورت کو مردانہ  وَضْع اختیار کرنا ناجائِز اور گُنَاہ ہے۔  فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے: مرد کو زنانی وضع کی کوئی بات اختیار کرنا حرام ہے۔ رسول اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے اس پر لعنت فرمائی ہے۔([1])

3شخص جنّت سے (ابتداءً) محروم رہیں گے

حدیثِ پاک میں ہے: 3شخص کبھی جنت میں داخل نہ ہو ں گے، (1): دیُّوث (2):مردانی عورتیں اور (3): شراب کاعادی (Alcoholic)۔صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  نے عرض کی شراب کے عادی کو تو ہم نے جان لیا، دیُّوث کون ہے ؟ فرمایا: وہ شخص جو اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ اس کے گھر والوں کے پاس کون کون آتا ہے؟ہم نے عرض کی: مردانی عورتیں کون ہیں؟ فرمایا:جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں۔([2])


 

 



[1]...فتاویٰ رضویہ،جلد:21،صفحہ:600۔

[2]... مجمع الزوائد،کتاب النکاح، باب فیمن یرضی لالہ بالخبث،جلد:4 ،صفحہ:427، حدیث:7722 ۔