63 نیک اعمال ( نیک عمل نمبر33)
ماہنامہ خواتین ویب ایڈیشن

63 نیک اعمال

 اللہ  پاک نے اپنی قدرتِ کاملہ سے دنیا کو بنایا، اس میں انسانوں کو بسایا اور ان کی ہدایت کے لئے وقتاً فوقتاً رسل و انبیا کو مبعوث فرمایا اور یہ سلسلہ نبوت اپنے پیارے حبیب   صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم  پر ختم فرمایا۔پھر یہ منصب اپنے پیارے محبوب  صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم   کی پیاری اُمّت کے حوالے فرمایا کہ نیکی کی دعوت کے اس اہم فریضے کو سر انجام دیں۔ الحمد للہ نیکی کی دعوت کا یہ سفر یونہی جاری و ساری ہے اور  ان شاء  اللہ  تا قیامت جاری رہے گا۔صحابہ کرام کے بعد جب بھی پیارے آقا   صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم  کی اُمّت بے عملی کی دلدل میں پھنسی تو  اللہ  پاک نے اپنے کسی نیک بندے کے ذریعے اس کی نجات کی راہیں پیدا فرمائیں۔چنانچہ ایسی ہی ایک شخصیت امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری  دامت برکاتہم العالیہ  کی بھی ہے، آپ کی کوششوں سے بے نمازی نمازی بن گئے، چور ڈاکو توبہ کر کے معاشرے کے اچھے افراد بن گئے اور خواتین کو بھی حیا کی چادر نصیب ہو گئی۔آپ نے اُمّت کی اصلاح کے لئے ہر طبقے کو نیک اعمال کا ایک رسالہ عطا کیا تاکہ اس پر عمل کر کے مسلمان دین و دنیا کی ڈھیروں بھلائیاں حاصل کر سکیں۔ چنانچہ خواتین کے 63 نیک اعمال کے رسالے میں سوال نمبر 33 ہے:کیا آج آپ نے انفرادی کوشش کے ذریعے دعوتِ اسلامی کے 8 دینی کاموں میں سے کم از کم ایک دینی کام کی ترغیب دلائی ؟

امیرِ اہلِ سنت کی مسلسل کوششوں،بہترین حکمتِ عملی اور مضبوط دستور العمل کا نتیجہ ہے کہ  الحمد للہ یہ دینی تحریک مختصر عرصے میں ایک منظم تنظیم کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ دعوتِ اسلامی کی مضبوطی میں اگرچہ اس کا ہر شعبہ اہمیت کا حامل ہے مگر دعوتِ اسلامی میں ذیلی حلقے کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ ذیلی حلقے کی مضبوطی دینی کاموں کی مضبوطی ہے۔

8 دینی کاموں کی مختصر وضاحت:دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کی طرف سے اسلامی بہنوں کو ذیلی حلقے کے 8 دینی کام دیئے گئے ہیں جو یہ ہیں:

روزانہ کے 4 دینی کام:(1)انفرادی کوشش(2)گھر درس (3) بیان اور مدنی مذاکرہ(4)مدرسۃ المدینہ بالغات۔

ہفتہ وار 3 دینی کام:(5)ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع(6)علاقائی دورہ  (7) ہفتہ وار رسالہ مطالعہ۔

ماہانہ   کام: (8)نیک اعمال

آئیے!ان تمام دینی کاموں کا مختصر جائزہ لیتی ہیں:

(1)انفرادی کوشش:اس سوال میں انفرادی کوشش کے ذریعے دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں سے کم از کم ایک دینی کام کی ترغیب دلائی گئی ہے۔آئیے!جانتی ہیں کہ انفرادی کوشش کیا ہے۔

انفرادی کوشش کی تعریف:دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں چند مثلاً:ایک،دو،تین اسلامی بہنوں کو الگ سے نیکی کی دعوت دینے یعنی انہیں سمجھانے کو انفرادی کوشش کہتے ہیں۔

اہمیت:انفرادی کوشش نیکی کی دعوت کو عام کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہی نہیں بلکہ نیکی کی دعوت کو عام کرنے اور ثواب کمانے کا آسان طریقہ بھی ہے۔انفرادی کوشش کرنا تمام انبیائے کرام اور بزرگانِ دین سے ثابت ہے۔انفرادی کوشش اجتماعی کوششوں سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔

فرمانِ امیرِ اہلِ سنت ہے:دعوتِ اسلامی کا 99% فی صد دینی کام انفرادی کوشش کے ذریعے ہی ممکن ہے۔([1])  انفرادی کوشش دینی کاموں کی جان ہے۔انفرادی کوشش کے نتیجے میں ہمیں تنظیمی فوائد کے علاوہ دنیاوی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

انفرادی کوشش کے فضائل:حضور کا فرمان ہے: اللہ  پاک کی قسم!اگر  اللہ  پاک تمہارے ذریعے کسی ایک کوبھی ہدایت دے دے تو یہ تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔([2])

انفرادی کوشش کی بہت اہمیت ہے۔اس کے ذریعے نیکی کی دعوت دینا آسان ہو جاتا ہے۔انفرادی کوشش ہر جگہ کی جا سکتی ہے۔دورانِ سفر،ٹرین میں،کالج میں،یونیورسٹی میں، اجتماعات کے بعد ان سب جگہوں پر انفرادی کوشش کی جا سکتی ہے۔ہمیں بھی اسلامی بہنوں پر انفرادی کوشش کر کے کم از کم ایک دینی کام کی ضرور ترغیب دلانی چاہیے کہ یہ بڑے ثواب کا کام ہے۔حضرت ابو ہریرہ  رضی  اللہ  عنہ  سے مروی ہے کہ حضور  صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم   نے ارشاد فرمایا:جس نے ہدایت کی طرف بلایا تو اسے اس ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے برابر ثواب ملے گا اور ان کے اجروں میں کوئی کمی نہ ہو گی۔([3])

(2)گھر درس:گھر درس علمِ دین پھیلانے کا ایک اہم ذریعہ اور دعوتِ اسلامی کا ایک اہم دینی کام ہے۔اگر ہم ماضی کے صفحات پر نظر ڈالیں تو یہ بات روزِ روشن کی طرح ظاہر ہو جاتی ہے کہ ہمارے علمائے کرام ہر دور میں چاند ستاروں کی طرح چمکتے نظر آتے ہیں۔امیرِ اہلِ سنت  دامت برکاتہم العالیہ  کی چند کتب و رسائل کے علاوہ باقی کتب و رسائل سے درس دینے کو تنظیمی اصطلاح میں گھر درس کہتے ہیں۔گھر درس بھی علمِ دین سیکھنے سکھانے کا ذریعہ ہے۔فرمانِ مصطفےٰ   صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم   ہے:جو میری اُمّت تک کوئی ایسی اسلامی بات پہنچائے جس کے ذریعے سنت قائم کی جائے یا بد مذہبی دور کی جائے تو وہ جنتی ہے۔([4])چنانچہ ہمیں بھی گھر درس دینا چاہئے تاکہ ہمارے گھروں کا ماحول مکمل دینی ماحول بن جائے۔

(3)بیان یا مدنی مذاکرہ:یہ دور بے عملی کا ہی نہیں اس میں بے علمی بھی عام ہے۔اس صورتِ حال کے متعلق فرمانِ مصطفےٰ   صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم   ہے:تم پر علم کو سیکھنا لازم ہے اس سے پہلے کہ اسے اٹھا لیا جائے۔([5])

ہفتہ وار مدنی مذاکرہ دعوتِ اسلامی کا ایک مشہور دینی کام ہے۔امیرِ اہلِ سنت  دامت برکاتہم العالیہ  کی ذاتِ مبارکہ پر  اللہ  پاک اور رسول  اللہ  صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم   کا خاص کرم ہے کہ آپ کی تحریر کے ساتھ ساتھ آپ کی زبان میں بھی  اللہ  پاک نے ایسی تاثیر عطا فرمائی ہے کہ کئی گناہ گار آپ کے سنتوں بھرے بیانات اور مدنی مذاکروں کی برکت سے توبہ کر کے سیدھی راہ پر گامزن ہو چکے ہیں۔کثیر اسلامی بہنیں بذریعہ مدنی چینل پابندی کے ساتھ مدنی مذاکرہ سیکھنے سننے کی سعادت حاصل کرتی اور اس کی خوب خوب برکتیں پاتی ہیں۔

(4)مدرسۃ المدینہ بالغات:دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں روزانہ ذیلی حلقے میں بڑی عمر کی اسلامی بہنوں کو درست مخارج کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھانے کا سلسلہ ہوتا ہے جسے مدرسۃ المدینہ بالغات کہا جاتا ہے۔قرآنِ پاک کو عربی لہجے میں پڑھنا چاہیے کیونکہ یہ عربی زبان میں عربی آقا   صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم   پر نازل ہوا  اور حضور   صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم   نے ہمیں اسے عربی لب و لہجے ہی میں پڑھنے کا حکم ارشاد فرمایا ہے۔ ([6]) مگر بد قسمتی سے مخارج کی درستگی کے ساتھ عربی لب و لہجے میں اب قرآنِ پاک پڑھنے والیاں بہت کم ہیں،حالانکہ درست مخارج کے ساتھ قرآنِ پاک پڑھنا فرض ہے۔

(5)ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع: ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع بھی علمِ دین حاصل کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ حضرت امام محمد غزالی  رحمۃ  اللہ  علیہ  فرماتے ہیں:مسلمانوں کی اجتماعی عبادت سے دین کو تقویت ملتی ہے، اسلام کا کمال ظاہر ہوتا ہے، کفار اور بے دین لوگ مسلمانوں کا اجتماع دیکھ کر جلتے ہیں،دینی اجتماعات پر  اللہ  پاک کی برکتیں نازل ہوتی ہیں اور اس کی نگاہِ رحمت ہوتی ہے۔اس لئے ہم کہتے ہیں کہ گوشہ نشیں پر لازم ہے کہ وہ دینی اجتماعات میں عام مسلمانوں کے ساتھ شریک رہے۔([7])  الحمد للہ !دعوتِ اسلامی کے تحت ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات ہر بدھ کو ذیلی حلقوں میں ہوتے ہیں،ان کو غیر معمولی حیثیت حاصل ہے،ان میں شرکت کرنا بڑی سعادت کی بات ہے، ہمیں بھی ان میں شرکت کرنی چاہیے۔

(6)علاقائی دورہ:ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع سے ایک دن پہلے مخصوص طریقہ کار کے مطابق 72 منٹ کے دورانیے میں جان پہچان والی گلیوں میں پردے کی رعایتوں کے ساتھ گھر گھر جا کر اسلامی بہنوں کو نیکی کی دعوت پیش کی جاتی ہے، اسے علاقائی دورہ کہا جاتا ہے۔اس سے مراد نیکی کی دعوت دینا اور برائی سے روکنا ہے۔یہ دینی کام ہفتے میں ایک بار کیا جاتا ہے۔

(7)ہفتہ وار رسالہ مطالعہ:امیرِ اہلِ سنت   دامت برکاتہم العالیہ   اپنے مریدین و مخلصین و محبین کو ہر ہفتے مکتبۃ المدینہ کی طرف سے جاری ہونے والے رسالہ کو پڑھنے اور سننے کی نہ صرف ترغیب دلاتے ہیں بلکہ دعاؤں سے بھی نوازتے ہیں،ان رسائل میں عقائد و مسائل،اسلامی اخلاق و آداب،بزرگان دین کی سیرت،فضائل و حکایات اور معاشرتی مسائل جیسے موضوعات کے ساتھ ساتھ امیرِ اہلِ سنت کے ملفوظات اور آپ کی کتب سے مخصوص اور منتخب مضامین شائع کئے جاتے ہیں۔ان رسائل کو پڑھنے سے علم حاصل ہوتا،حافظہ مضبوط ہوتا،ذہن کھلتا، خیالات میں پاکیزگی پیدا ہوتی،یاداشت میں وسعت اور مطالعہ فہمی میں تیزی آتی ہے۔

(8)نیک اعمال:نفس چونکہ ایک بے مہار اونٹ کی طرح ہے کہ لمحہ بھر اس سے غافل ہوں تو معلوم نہیں کہاں سے کہاں تک پہنچ جاتا ہے اور شیطان جو ہمیشہ ایسے ہی لوگوں کی تاک میں رہتا ہے اور اس موقع پر بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔بندہ اگر سنبھل جائے اور نفس پر قابو پالے تو شیطان بھاگ جاتا ہے ورنہ بندہ نیکیوں سے دور اور برائیوں سے قریب ہوتا جاتا ہے یہاں تک کہ اسے معلوم بھی نہیں ہوتا اور بعض اوقات وہ کفر کی اندھیری وادی میں جا گرتا ہے۔ چنانچہ امیرِ اہلِ سنت  دامت برکاتہم العالیہ  نے نفس و شیطان کے دھوکے اور فریب سے با خبر رہنے کا جو آسان طریقہ اُمّت کو بتایا اسے نیک اعمال کا نام دیا گیا ہے، اس کا بنیادی مقصد نفس کا محاسبہ کرنا اور اپنے اعمال کا جائزہ لینا ہے۔آپ نے اسلامی بہنوں کے لئے 63،اسلامی بھائیوں کے لئے 72،مدرسۃ المدینہ کے طلبہ کے لئے 92، طالبات کے لئے 83، بچوں کے لئے 40،خصوصی اسلامی بھائیوں کے لئے 27 اور جیل کے قیدیوں کے لئے  52 نیک اعمال کا رسالہ  عطا  فرمایا ہے۔اگر ہم 63 نیک اعمال کی عاملہ بن جائیں گی تو  ان شاء  اللہ  گناہوں سے خود کو بچانے میں کامیاب ہو جائیں گی۔

دعوتِ اسلامی کا دینی ماحول جس مسلمان کو مل جائے وہ بڑا خوش نصیب ہوتا ہے۔ہمیں بھی اس ماحول سے وابستہ ہو کر خوب خوب دین کی خدمت کرنی چاہیے اور اسلامی بہنوں کو 8 دینی کاموں میں سے کم از کم ایک دینی کام کی ترغیب دلانی چاہیے۔اگر ہم روزانہ،ہفتہ وار اور ماہانہ دینی کاموں میں سے کسی ایک کو خوش دلی سے انجام دیں گی تو ہمارا اس پر عمل پختہ ہو جائے گا۔ اللہ  پاک ہمیں 8 دینی کاموں پر عمل کرنے کی سعادت نصیب فرمائے اور ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو نیک اعمال کا رسالہ اپنے علاقے میں ہونے والے ہفتہ وار سنتوں اجتماع میں ذمہ دار اسلامی بہن کو جمع کروانے کی توفیق عطا فرمائے۔

  آمین بجاہِ النبی الامین   صلی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلم



[1] اسلامی بہنوں کے آٹھ دینی کام،ص10

[2] ابوداود، 3/450، حدیث:3661

[3] مسلم، ص1103،حدیث: 6804

[4] حلیۃ الاولیاء، 10/45، حدیث:14466

[5] ابنِ ماجہ، 1/150، حدیث:228

[6] معجم اوسط، 5/248، حدیث:7223

[7] منہاج العابدین، ص40


Share