موضوع: سیدہ زینب بنتِ خزیمہ رضی اللہُ عنہا
شعبہ ماہنامہ خواتین
نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے سیدہ حفصہ رضی اللہُ عنہا کے بعد جس مقدس خاتون کو اپنی زوجیت کا شرف بخشا،وہ سیدہ زینب بنتِ خزیمہ ہیں۔ ان کی مختصر سیرت پیشِ خدمت ہے:
آپ کا نام زینب، والد کا نام خزیمہ بن حارث اور والدہ ہند بنتِ عوف ہے۔آپ کا نسب حضرت مُضَر میں جا کر حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نسب شریف سے مل جاتا ہے۔حضرت مُضَر حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے 18ویں جَدِّ محترم(دادا جان) ہیں۔ ([1]) نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نکاح میں آنے سے پہلے صحیح تر قول کے مطابق آپ مشہور صحابی حضرت عبدُ الله بن جحش رضی اللہُ عنہ کے نکاح میں تھیں جو ہجرت کے تیسرے سال جنگِ اُحُد میں شہید ہو گئے۔([2])تو حضور نے رمضان 3 ہجری میں ان سے نکاح کر لیا([3])اور یہ اُمُّ المساکین کی جگہ اُمُّ المومنین کہلانے لگیں۔([4])یہ بھی مروی ہے کہ جب رسولِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے انہیں نکاح کا پیغام دیا تو انہوں نے اپنا معاملہ آپ کے حوالے کر دیا، تو حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ان سے گواہوں کی موجودگی میں 12 اُوْقِیَہ چاندی اور ایک چادر مہر کے عوض نکاح فرما لیا۔([5])
اعلیٰ اوصاف
آپ کا شمار اَلسّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ میں ہوتا ہے۔([6])آپ ان چند خواتین میں سے ہیں جنہوں نے اپنے کو حضور پر(نکاح کے لئے)پیش کیا۔([7])آپ ان چار عظیم بہنوں کی اَخَواتی یعنی ماں شریک بہن ہیں جن کو حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اَلْاَخَوَاتُ الْمُؤْمِنَات کا لقب عطا فرمایا۔([8])آپ بچپن ہی سے بہت سخی تھیں؛غریبوں اور مسکینوں کو ڈھونڈ ڈھونڈکر کھانا کھلایا کرتی تھیں، اس لئے لوگ آپ کو اُمُّ المساکین کہا کرتے تھے۔([9])
آپ زمانۂ جاہلیت سے ہی اس مبارک لقب سے مشہور ہو چکی تھیں۔([10])حضور آپ کی وفات تک آپ سے بے حد خوش رہے۔([11])حضور کی مقدس بیویوں میں حضرت خدیجہ رضی اللہُ عنہا کے علاوہ صرف آپ نے نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی مبارک زندگی میں وصال فرمایا۔([12]) ازواجِ مُطَہَّرات رضی اللہُ عنہ ن میں صرف آپ کی نمازِ جنازہ خود پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ادا فرمائی۔کیونکہ علما نے یہی لکھا ہے کہ اُمُّ المومنین خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہُ عنہا کے جنازہ مبارکہ کی نماز نہیں ہوئی کہ اس وقت یہ نماز ہوئی ہی نہ تھی،اس کے بعد اس کا حکم ہوا ہے۔([13])آپ کی وفات کے بعد حضور نے حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہُ عنہا سے نکاح فرمایا اور انہیں آپ ہی کے حجرے میں رہائش عطا فرمائی تھی۔([14])
وصال:
حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نکاح میں آنے کے 8 ماہ بعد ربیعُ الآخر 4 ہجری میں 30 برس کی عمر پا کر وصال فرمایا۔ جبکہ ایک قول کے مطابق نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نکاح میں آنے کے بعد صرف دویا تین ماہ زندہ رہیں۔([15])
[1]فیضان امہات المومنین،ص124، 125
[2]مواہب لدنیہ، 1/411
[3]مواہب لدنیہ، 1/411
[4]جنتی زیور، ص494
[5]سبل الہدی و الرشاد، 11/205
[6]فیضان امہات المومنین، ص24
[7]مراٰة المناجيح، 5/95ملخصاً
[8]معرفۃ الصحابہ، 6/3354، حديث:7676
[9]جنتی زیور، ص493
[10]مستدرک، 5/44، حدیث:6884
[11]جنتی زیور، ص494
[12]الاستیعاب، 1/146
[13]فتاوىٰ رضویہ، 9/369
[14]طبقات ابن سعد، 8/73
[15]شرح زرقانى، 4 /418
Comments