Farishton Ki Duain Lijiye

Book Name:Farishton Ki Duain Lijiye

 

ہم یہ نہیں جانتے کہ    اللہ   پاک کے ہاں کون صاحِبِ عزّت ہے، کون اس کی بارگاہ میں مقبول ہے، ہو سکتا ہے ذات کا غریب اِیْمان کا نہایت امیر ہو، ہو سکتا ہے ہمارا ملازِم رَبِّ کریم کے ہاں بڑے مقام کا مالِک ہو،اس لیے کوئی چھوٹا ہے یا بڑا، کوئی امیر ہے یا غریب،  کوئی دوست ہے یا اجنبی، اگر وہ بیمار ہے تو ہمیں اس کی عیادت کر کے ثواب کمانا چاہیے۔ مسلم شریف کی حدیثِ پاک ہے،  اللہ   پاک کے آخری نبی،رسولِ ہاشمی   صَلَّی   اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے فرمایا:    اللہ   پاک قیامت کے دن ارشاد فرمائے گا: اے اِبْنِ آدم! میں بیمار تھا، تُو نے میری عِیَادت کیوں نہ کی؟ بندہ عرض کرے گا:اے میرے رَبِّ کریم! تُو تَو رَبُّ الْعٰلَمِین ہے (تُو ہر عیب سے پاک ہے، بیمار ہونا تیری شان کے لائق نہیں، اے رَبِّ کریم! جب تُو بیمار ہونے ہی سے پاک ہے تو) میں تیری عِیَادت کیسے کرتا؟   اللہ   پاک فرمائے گا: کیا تجھے معلوم نہیں تھا کہ میرا فُلاں بندہ بیمار ہوا اور تم نے اس کی عِیَادت نہ کی، اگر تم اُس کی عیادت کرتے تو ضرور میری رضا کو وہاں پاتے۔([1])

  اللہ   اَکْبَر!   اللہ   اَکْبَر!اندازہ لگائیے!ایک مسلمان کی کیسی بلند شان ہے...!! بندہ بیمار ہوا،   اللہ   پاک فرماتا ہے:اے اِبْنِ آدم ! تُو نے میری عِیَادت کیوں نہ کی....!! واہ! سُبْحٰنَ   اللہ   !اِس سے معلوم ہوا؛ کوئی امیر ہے یا غریب، سیٹھ ہے یا نوکر، جو بندہ مسلمان ہے،   اللہ   پاک کے ہاں اس کا بڑا مَقام ہے، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم اُس کی عِیَادت کے لیے جائیں اور ثواب کمائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                             صَلَّی   اللہ   عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...مسلم،کتاب البر و الصلۃ و الآداب ،باب فضل عیادۃ المریض،صفحہ:997 ،حدیث:2569۔