Book Name:Qarz Ke Mutaliq Islami Taleemat
پیارے اسلامی بھائیو! قرض دینے کے تَعَلُّق سے ایک نیکی یہ بھی ہے کہ قرض لینے والا اگر مَجْبُور ہو، بیچارے کے پاس پیسے نہ ہوں تو اُسے مہلت دے دی جائے۔ بلکہ ممکن ہو تو پُورا یا کچھ قرض مُعَاف ہی کر دیا جائے۔ قرآنِ کریم میں ہے:
وَ اِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ اِلٰى مَیْسَرَةٍؕ- (پارہ:3، سورۂ بقرہ:280)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور اگر مقروض تنگدست ہو تو اسے آسانی تک مہلت دو۔
پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جواِس بات کو پسند کرتا ہے کہ اُسکی دعائیں قبول ہوں اور پر یشا نیاں دور ہوں تو اُسے چاہیے کہ تنگدست کومہلت دیاکرے ۔ ([1])
نسائی شریف میں حدیث ہے: رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا :ایک شخص جس نے کبھی کوئی اچھا عَمَل نہ کیا تھا ،لوگو ں کوقرض دیا کرتا تو اپنے ملازم سے کہا کرتا قرض دار جوکچھ آسانی سے دے اُسے لیاکرو او رجس میں قر ضدا ر کودشواری ہواسے چھوڑدیاکرواور چشم پوشی کرو شاید اللہ پاک ہمیں معا ف فرمادے۔
جب اُس کا انتقال ہوا تو اللہ پاک نے اُس سے فرمایا:کیا تو نے کبھی کوئی اچھا عَمَل کیا ؟ تو اُس نے عرض کیا، نہیں، مگر میرا ایک غلام تھا اورمیں لوگو ں کو قر ض دیا کرتا تھا، جب میں اُسے قر ض کا تقا ضا کرنے کے لیے بھیجتا تو اُسے کہتا جو آسانی سے ملے وہ لے لواور جس