Book Name:Qarz Ke Mutaliq Islami Taleemat
لی۔ اُس میں سوراخ کیا۔ اُس کے اندر ایک ہزار دِینار بھرے، ساتھ ہی ایک خط لکھ کر اُس کے اندر رکھ دیا ۔ اب اُس نے یہ لکڑی سمندر میں ڈالی اور دُعا کی: یا اللہ پاک! تُو جانتا ہے کہ میں نے قرض لیتے وقت تجھے گواہ اور ضامن بنایا تھا، اے رَبِّ کریم! تُو یہ بھی جانتا ہے کہ میں نے کشتی تلاش کرنے کی بہت کوشش کی مگر کشتی نہ مل سکی۔ اے مالِکِ کریم! اب میں یہ امانت تیرے سِپُرد کر رہا ہوں۔
اب اُس نے یہ لکڑی سمندر میں ڈالی، دوسری طرف وہ شخص جس کا قرض دینا تھا، وہ اپنے شہر میں سمندر کے کنارے پر آیا، کشتی کا انتظار کرنے لگا کہ شایَد ابھی وہ شخص میرا قرض لوٹانے کے لیے آجائے۔ انتظار کرتا رہا مگر کوئی نہ آیا۔ اِسی دوران اُس کی نظر ایک لکڑی پر پڑی، سوچا؛ کام تو ہوا نہیں چلو یہ لکڑی ہی گھر لے چلتا ہوں۔ چنانچہ اُس نے لکڑی اُٹھائی اور گھر چلا گیا۔ جب اُس نے لکڑی کو چیرا تو اُس کے اندر قرض کی رقم بھی موجود تھی، ساتھ ہی خط بھی موجود تھا۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! جب بندہ قرض لوٹانے کی پکّی سچّی نِیّت کر لیتا ہے تو دیکھیے! اُس کی کیسے کیسے مدد کی جاتی ہے۔ ہمیں بھی چاہیے کہ جب بھی ضرورتاً قرض لیں تو اُسے لوٹانے کی پکّی نِیّت بھی رکھیں۔ اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! اللہ پاک کی مدد نصیب ہو گی اور وقت پر قرض لوٹانا نصیب ہو جائے گا۔
قرض سے مُتَعلِّق چند اچھی عادات
پیارے اسلامی بھائیو! امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ نے قرض کے تَعَلُّق سے کچھ اچھی عادات