Book Name:Qarz Ke Mutaliq Islami Taleemat
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عَمَل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!*رضائے الٰہی کے لیے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عَمَل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
علّامہ اِبْنِ جَوْزِی رحمۃُ اللہ علیہ اپنی کتاب عُیُون الحکایات میں لکھتے ہیں: حضرت حسن اور عبد الواحِد رحمۃُ اللہ علیہ ما نامی دو بزرگ تھے، ایک مرتبہ یہ لشکر کے ساتھ راہِ خُدا میں روانہ ہوئے۔ راستے میں یہ لشکر ایک جگہ کچھ دیر کے لیے ٹھہرا۔ قریب ہی ایک کنواں تھا، لوگوں نے پانی نکالنے کے لیے اُس میں ڈول ڈالا تو اِتفاق سے رَسّی کُھل گئی اور ڈول کنویں کے اندر گِر گیا۔
اب پانی تَو نکالنا تھا، چنانچہ ایک آدمی کو رَسّیاں باندھ کر کنویں کے اندر اُتارا گیا۔ جب وہ شخص کنویں کے اندر اُترا تو کسی کی دَرْد بھری آوازیں آنے لگیں۔ ایسا لگتا تھا جیسے کوئی شدید مرض کی حالت میں کَرَاہ رہا ہو۔ آواز سُن کر وہ شخص واپس آگیا، لوگوں سے پوچھا: کیا تم نے بھی کسی کے کَراہنے کی آواز سُنی ہے؟ لوگ بولے: ہاں! ہم نے بھی سُنی ہے۔ چنانچہ وہ شخص دوبارہ کنویں کے اندر اُترا۔ جب پانی کی سطح کے قریب پہنچا تو دیکھا: ایک