$header_html

Book Name:Qarz Ke Mutaliq Islami Taleemat

لکھی ہیں، ہمیں زِندگی میں قرض لینے دینے کی ضرورت پڑتی ہی رہتی ہے۔ ان چند اچھی عادات کو اپنی زندگی کا حصّہ بنا لیجیے! یعنی قرض کے مُعَاملے میں اپنے یہ چند اُصُول بنا لیجیے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! برکتیں نصیب ہوں گی۔ اچھی عادتیں یہ ہیں:

(1):  قرض خواہ کو تکلیف نہ دیجیے! بلکہ خُود اُس کے پاس جا کر قرض لوٹا آئیے! ساتھ شکریہ بھی ادا کیجیے! کہ آپ نے مشکل وقت میرا ساتھ دیا، اللہ پاک آپ کو اس کی جزا عطا فرمائے۔ مَحْبوبِ خُدا، تاجدارِ انبیا  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا فرمان ہے:  خَیْرُکُمْ  اَحْسَنُکُمْ قَضَآءً یعنی تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو اچھی طرح سے ادائیگی کرتا ہے۔

(2):  جب رقم کا انتظام ہو جائے تو مُقَرَّرہ  وقت آنے کا انتظار مت کیجیے!  فورًا ہی قرض لوٹا دیجیے!

(3):بالفرض قرض خواہ ڈرائے دھمکائے، جلی کٹی سُنائے تو اُس سے اُلجھنے، جواب میں جلی کٹی سُنانے، اکڑ دِکھانے وغیرہ سے بچیے! بلکہ اُسے مُعَاف کر دیجیے! روایت ہے: رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے کسی سے قرض قبول فرمایا۔

سُبْحٰنَ اللہ! مَحْبُوب   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے انداز بھی بہت ہی نِرالے ہیں۔ بھلا جو دونوں جہاں کے مالِک ہیں، زمین کے سب خزانوں کی چابیاں جنہیں عطا فرما دی گئی ہیں، جن کے دروازے سے کبھی سائِل خالی نہیں لوٹتا، سب جھولیاں بھر کر ہی آتے ہیں، دُنیا  ہی نہیں بلکہ آخرت کی بھی کوئی نعمت یہاں سے مانگئے! انکار نہیں ہو گا، عطا ہی عطا ہو گی۔

کس چیز کی کمی ہے مولیٰ تیری گلی میں                                   دُنیا تیری گلی میں عقبیٰ تری گلی میں

جن کی شان ایسی ہے، بھلا اُنہیں قرض لینے کی کیا حاجت...؟ مگر محبوبِ ذیشان صَلَّی


 

 



$footer_html