Himmat Wale Rasool

Book Name:Himmat Wale Rasool

حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  کا صبر

پیارے اسلامی بھائیو!دوسرے اُولُو الْعَزْم رسول حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  ہیں۔ آپ کی شان مبارَک دیکھیے! پُوری قوم میں اکیلے تھے۔

آپ کے والِدِ محترم اور والِدَہ محترمہ اِیْمان والے تھے،  اللہ پاک کو ایک ماننے والے تھے مگر خاموشی اِخْتیار کیے ہوئے تھے۔ اِس کے عِلاوہ آپ کے اَہْلِ خانہ سے لے کر وقت کے بادشاہ نمرود تک ساری قوم شرک و کفر میں مبتلا تھی۔ آپ  علیہ السَّلام  نے اکیلے ہی نیکی کی دعوت کا کام شروع فرما دیا۔

یہ بھی دیکھیے! کیسی کمال کی بات ہے۔ ایک طرف پُوری قوم ہے، دوسری طرف صِرْف ایک ہمّت والے نبی حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  ہیں۔ بعض دفعہ ہم کہہ رہے ہوتے ہیں یا ذِہن میں تشویش ہو رہی ہوتی ہے کہ میں تَو اکیلا ہوں، میں کیا کر لُوں گا۔

ایسا سوچنے والوں کے لیے عرض ہے کہ بھائی! شروعات ایک ہی سے ہوتی ہے۔ *ایک سے دو، پھر دو سے چار، چار سے آٹھ، آٹھ سے سولہ، پچاس، سو، ہزار، لاکھ اور کروڑ بنتے ہیں *آپ سے کہا جائے: ہزار تک گنتی گِنَو! آپ کہاں سے شروع کریں گے؟ ایک سے ہی شروع کریں گے۔ تَو ابتدا ایک ہی سے ہوتی ہے *کمرے میں اندھیرا ہی اندھیرا ہو، صِرْف ایک ہی چراغ جل جائے تو روشنی پھیل جاتی ہے۔

ابتدا ایک ہی سے ہوتی ہے۔ حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  کی ہمّت، آپ کا حوصلہ دیکھیے! پُوری قوم ایک طرف ہے، وقت کا ظالِم ترِین بادشاہ نمرود بھی اسی طرف ہے اور دوسری جانِب حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  تنِ تنہا ہیں اور نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچا رہے ہیں۔ لہٰذا