Book Name:Himmat Wale Rasool
پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک پر غور فرمائیے! بار بار غور فرمائیے! کیسی نِرالی یہ زندگی ہے...؟ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں نا؛
مالِکِ کونَیْن ہیں گَو پاس کچھ رکھتے نہیں
دو جہاں کی نعمتیں ہیں اِن کے خالی ہاتھ میں([1])
لفظ دیکھیے! کتنا خوبصُورت استعمال کیا: خَالِی ہاتھ۔ بظاہِر ہاتھ مبارَک خالی ہے۔ ظاہِری آنکھوں سے دیکھیں تو گھر مبارَک بہت زیادہ رقبے پر نہیں ہے، بہت سادہ ہے *بستر مبارَک بادشاہوں کی طرح نَرْم نَرْم نہیں ہے *گھر مبارَک میں ساز و سامان بھی بہت زیادہ نہیں ہے *لباس مُقدّس بھی بہت سادہ ہے *کئی کئی دِن گھر میں چولہا نہیں جلتا۔ بظاہِر ہاتھ خالی ہیں مگر شان یہ ہے کہ ہاتھ مبارَک اُٹھا دَیں تو حَسْرتیں پُوری فرما دیتے ہیں:
جن کو سُوئے آسماں پھیلا کے جَل تَھل بھر دئیے
صدقہ اُن ہاتھوں کا پیارے ہم کو بھی دَرْکار ہے([2])
*بظاہِر ہاتھ خالی ہیں مگر شان دیکھیے! دونوں جہاں کی ساری کی ساری نعمتیں انہیں ہاتھوں میں ہیں۔ حدیثِ پاک میں ہے: اِنَّمَا اَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِيْ بیشک میں بانٹتا ہوں، اللہ پاک عطا فرماتا ہے۔ ([3])
ٹھنڈا ٹھنڈا میٹھا میٹھا پیتے ہم ہیں پلاتے یہ ہیں