Book Name:Himmat Wale Rasool
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی طبیعتِ مبارَکہ میں سادگی تھی، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس دُنیا میں خُود اپنی رضا سے فَقْر اِخْتیار فرمایا *وہ جو دُعا فرماتے تو تھوڑا سا کھانا ہزاروں کو کھلا دیتے تھے([1]) *دُودھ کے ایک پیالے سے 70 صحابہ کو سیر فرما دیتے تھے([2])*جن کی مبارَک انگلیوں سے پانی کے چشمے جارِی ہوتے تو پانی ہزاروں کو کفایت کر جاتا تھا([3]) *وہ مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم خُود یُوں زندگی بَسَر فرماتے کہ کئی کئی دِن فاقہ رہتا تھا ([4]) *جن کے دَرْ کا صدقہ ہم سب کھا رہے ہیں، ساری دُنیا جن کے دَر سے پلتی تھی، پلتی ہے اور پلتی رہے گی، اُن مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا گھر مبارَک بالکل سادَہ تھا، کئی منزلیں نہیں تھیں، کئی مرلَوں اور کئی گزوں پر محیط نہیں تھا۔ غرض؛ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بہت سادَہ زندگی اپنائی۔
مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان سیدہ عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں: ایک دِن میں نے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے چہرۂ پاک پر بُھوک کے آثار دیکھے تو مجھے رَونا آ گیا، میں نے تڑپ کر عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ اپنے رَبّ سے کھانا کیوں طلب نہیں فرماتے کہ وہ آپ کو کھلائے۔ فرمایا: اے عائشہ! خُدا کی قسم! اگر میں اپنے رَبّ سے سُوال کروں کہ پہاڑ سونے کے بن کر میرے ساتھ ساتھ چلا کریں تو میرا رَبّ
[1]...بخاری، کتاب المغازی، باب غزوہ خندق...الخ، صفحہ:1030، حدیث:4102 ماخوذاً۔
[2]...بخاری، کتاب الرقاق، باب کیف کان عیش...الخ، صفحہ:1587-1588، حدیث:6452 ماخوذاً۔
[3]...بخاری، کتاب المغازی، باب غزوہ الحدیبیہ، صفحہ:1043، حدیث:4152ماخوذاً۔
[4]...ترمذی، کتاب الزہد، باب ما جاء فی معیشۃ النبی وا ھلہ، صفحہ:563، حدیث:2360 ماخوذاً۔