Himmat Wale Rasool

Book Name:Himmat Wale Rasool

مریَم رحمۃُ  اللہ علیہا پر الزام لگائے گئے *حضرت عیسیٰ  علیہ السَّلام  کو طرح طرح سے ستایا گیا *آپ کو شہید کر دینے کے منصوبے بنائے گئے *آپ کا کلمہ پڑھنے والوں ہی نے منافقت کی *آپ کے خِلاف سازشیں رچائیں *وقت کے حکمرانوں نے حکومتی سطح پر آپ کا بائیکاٹ کیا *آخر شہید کر دینے کا مکمل منصوبہ بنا لیا گیا، اگرچہ  اللہ پاک نے آپ کو زندہ آسمان پر اُٹھا لیا مگر قوم کی سرکشی دیکھیے! آپ کے ہم شکل کو عیسیٰ سمجھ کر سُولی پر چڑھا دیا اور ہاتھوں پیروں میں کیل ٹھونک کر موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ ([1])

اَلحمدُ لِلّٰہ! حضرت عیسیٰ  علیہ السَّلام  اِس سب سے محفوظ رہے، آپ کو زندہ اُٹھایا گیا، قُربِ قیامت دوبارہ تشریف لائیں گے۔ البتہ! قوم کی سرکشی دیکھیے! کیسی وہ سخت دِل، نہایت ظالِم قوم تھی جن کو آپ نیکی کی دعوت ارشاد فرما رہے تھے۔

پیارے آقا   صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا صبر

پِھر ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ   صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا صبر مبارَک دیکھیے! *قریش آپ کے قبیلے والے تھے، یہ آپ کے مخالِف ہو گئے *ابولہب سگا چچا تھا، آپ   صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نیکی کی دعوت دینے کے لیے نکلتے تو ابولہب پیچھے پیچھے چلتا، پتھر مارتا جاتا، مبارَک ایڑیاں لہولہان ہو جاتیں، اس کے باوُجُود آپ   صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ہمّت فرماتے، صبر سے کام لیتے اور استقامت کے ساتھ نیکی کی دعوت عام فرماتے رہتے تھے۔

بیٹی...!! خوف مت کرو...!!

صَحابئ رسول حضرت مُنِیْب اَزْدِی  رَضِیَ  اللہ عنہ فرماتے ہیں: اِسلام قبول کرنے سے پہلے


 

 



[1]...سیرت الانبیا، صفحہ:824 بتصرف۔