Book Name:Himmat Wale Rasool
المدینہ کی کسی بھی شاخ سے110روپے میں قیمتاً طلب فرمائیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نےفرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبّت کی اس نے مجھ سے محبّت کی اور جس نے مجھ سے محبّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم :اَلسَّلَامُ قَبْلَ الْکَلَامِ ؛ سلام بات چیت سے پہلے ہے۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! مسلمان سے مُلاقات کرتے وقت سلام کرنا سُنّت ہے۔ سلام کرتے وقت دل میں یہ نیّت ہو کہ جس کو سلام کرنے لگا ہوں اِس کا مال اور عزت و آبرو سب کچھ میری حفاظت میں ہےاور میں ان میں سے کسی چیزمیں دخل اندازی کرنا حرام جانتا ہوں دن میں کتنی ہی بار آمنا سامنا ہو کسی کمرے میں بار بارآنا جانا ہو وہاں موجود مسلمانوں کو ہر بار سلام کرنا کارِ ثواب ہے سلام میں پہل کرنا سنت ہے سلام میں پہل کرنے والا اللہ پاک کا مقرب بندہ ہے سلام میں پہل کرنے والاتکبر سے بَری ہےجیسا کہ نبی پاک صَلَّی